Thursday 14 February 2013


درود ماہی ہر قسم کی مصیبت اور آفت میں اللہ تعا لٰی کے فضل و کرم اور رحمت سے حفاظت میں رکھتا ہےاسے کثرت سے پڑھنے والا دشمن کے حملے،حاسد کے حسد اور آسیب کے تنگ کرنے سے ہمیشہ اللہ کی پناہ میں رہتا ہے۔ یہ درود شیطان کے وسوسوں کو دور کرتا ہے۔ جو شخص روزانہ اسے بعد نمازِ فجر 111 مرتبہ پڑھے اللہ تعالٰی اسکی حفاظت اور عزت افزائی کے لیے غیبی مخلوق سے ایک فرشتہ مقرر کر دیتا ہے جو ہر لحاظ سے درود پڑھنے والے کی حفاظت پر مامور رہتا ہے۔
جو شخص ہر نماز کے بعد چار ماہ تک اسے ایک مرتبہ پڑھے وہ ہمیشہ کے لیے لوگوں میں باعزت ہو جائے گا۔ ہر شخص اسکی عزت کرے گا۔ اور جو شخص اسے رمضان المبارک میں نماز تراویح کے بعد 41 مرتبہ پورا ماہ پڑھے اسے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت ہو گی۔ اور جو شخص اس درود کو قید میں پڑھے وہ قید سے رہائی پائے گا۔ اور جو تاحیات اسے روزانہ کثرت سے پڑھےاس پر دوزخ کی آگ حرام ہو جائے گی۔
اس درود شریف کی سند یہ ہے کہ ایک روز نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد نبوی میں تشریف فرما تھے کہ آپکے پاس ایک اعرابی آیا اسکے پاس ایک بڑا برتن تھا جسے اس نے کپڑے سے ڈھانپ رکھا تھا۔ اُس اعرابی نے وہ برتن آپکی خدمتِ اقدس میں پیش کیا۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا اس برتن میں کیا ہے؟اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین دن سے اس مچھلی کو پکا رہا ہوں مگر یہ بالکل نہیں پک رہی اس پر آگ کا کچھ اثر نہیں ہوتا اب آپکے پاس لایا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسے اچھی طرح جانتے ہیں۔ حضور
صلی اللہ علیہ وسلم نے مچھلی سے دریافت کیا تو مچھلی کو اللہ تعالٰی نے قوت گویائی عطا فرما دی اور وہ بولنے لگی اس نے عرض کیا کہ میں پانی میں کھڑی تھی ایک آدمی آیا وہ ایک درود پڑھ رہا تھا اس کی آواز میرے کان میں پڑی اور میں نے پورا درود سنا چنانچہ اس نے پڑھ کر سنایا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو فرمایا کہ اے علی رضی اللہ عنہ!اس درود کو لکھ لو اور لوگوں کو سکھاؤ انشاءاللہ یہ درود پڑھنے والے پر دوزخ کی آگ ان پر حرام ہو جائے گی لہٰذا اس درود کو درود ماہی کہا جاتا ہے۔

0 comments:

Post a Comment