Tuesday, 19 February 2013


میرے احساس کو ڈستا ہے اُجالوں کا وجود

میں وہ دیا ہوں جسے صُبحیں بُجھا دیتی ہیں۔۔

تم مجھے کیسے تخیّل میں بسا سکتے ہو؟

میں وہ آنسو ہوں جسے پلکیں گرا دیتی ہیں۔۔

0 comments:

Post a Comment