بستی میں دیوانے آئے
چھب اپنی دکھلانے آئے
دیکھ ترے درشن کے لو بھی
کر کے لاکھ بہانے آئے
پیت کی ریت نبھانی مشکل
پیت کی ریت نبھانے آئے
اٹھ اور کھول جھروکا گوری
سب اپنے بیگانے آئے
پیر، پروہت، ملا، مکھیا
بستی کے سب سیانے آئے
طعنے، معنے، اینٹیں پتھر
ساتھ لیے نذرانے آئے
سب تجھ کو سمجھانے والے
آج انہیں سمجھانے آئے
اب لوگوں سے کیسی چوری؟
اٹھ اور کھول جھروکا گوری
درشن کی برکھا برسا دے
ان پیاسوں کی پیاس بجھا دے
اور کسی کے دوار نہ جاویں
یہ جو انشا جی کہلا دیں
تجھ کو کھو کر دنیا کھوئے
ہم سے پوچھو کتنا روئے
جگ کے ہوں دھتکارے ساجن
تیرے تو ہی پیارے ساجن
گوری رو کے لاکھ زمانہ
ان کو آنکھوں میں بٹھلانا
بجھتی جوگ جگانے والے
اینٹیں پتھر کھانے والے
اپنے نام کو رسوا کر کے
تیرا نام چھپانے والے
سب کچھ بوجھے، سب کچھ جانے
انجانے بن جانے والے
تجھ سے جی کی بات کہیں کیا
اپنے سے شرمانے والے
کر کے لاکھ بہانے آئے
جوگی الکھ جگانے والے
دیکھ نہ ٹوٹے پیت کی ڈوری
اٹھ اور کھول جھروکا گوری
(شیر محمد خان ( ابن انشا
0 comments:
Post a Comment