ہندوؤں کی مقدس کتابوں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر
ویدوں میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام محمود
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا
آسمانی نام "احمد'' اور زمینی نام "محمد '' صلی اللہ علیہ وسلم ہے . زمینی
دور کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو مقامِ محمود پر فائز کیا گیا ہے جس کی
ہم سبھی اذان کے بعد دعا کر تے ہیں . ویدوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
تینوں حیثیتوں کا ذکر ہے۔
'' جس اگنی کا تمام وسیع ولامتناہی روپ کبھی ختم نہیں ہوتا اسے بغیر جسم والی روح کہتے ہیں ( یہ مقام احمد ی کا ذکر ہے ) جب وہ پیکرِ جسمانی میں ہوتے ہیں تب آسُر ( سب سے بعد میں آنیوالا) اور نراشنس (محمد ) کہلاتے ہیں اور جب کائنات کو منور کرتے ہیں تو ما تریشوا ہوتے ہیںاور اس وقت وہ ہوا کی طرح (روحانی ) ہوتے ہیں'' . (رگ وید)
اوپر والے منتر میں تیشوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیسری حیثیت کا ذکر ہے اور ظاہر ہے یہ مقام ِ محمود ہے .ویدوں کے انگریزی مترجم ''گرفتھ'' نے لکھا ہے کہ یہ سب سے پُر اسرار لفظ ہے . ایک دوسری جگہ بھی ایک ہی منتر میں ان تینوں حیثیتوں کا بیان دیکھئے !
''اگنی کا پہلا ظہور لوک ( جنت کی دنیا) میں بجلی (نور) کی شکل میں ہوا .ان کا دوسرا ظہور ہم انسانوں کے درمیاں ہوا . تب وہ جات وید ( یعنی پیدا ہوتے ہی علم رکھنے والا ( امی) کہلائے .ان کا تیسرا ظہور جل ( ویدوں میں جل روحانیت کی علامت ہے ) میں ہوا .انسانوں کی فلاح کا کام کرنے والے ہمیشہ ضو فشاں رہتے ہیں . ان کی لعنت کر نے والے ہی ان کی اطاعت کرتے ہیں ''.
''ائے اگنی ہم تمہارے تینوں روپوں کو جانتے ہیں جہاں جہاں تمہارا ٹھکانہ ہے اس مقامات کو بھی ہم جانتے ہیں . ہم تمہارے انتہائی خفیہ نام اور تمہارے پیدا ہونے کے مقام کو بھی جانتے ہیں . تم جہاں سے آئے ہو یہ بھی ہم جانتے ہیں . رگ وید
0 comments:
Post a Comment