جب کسی قوم میں
فحاشی عام ہو جائے
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جب کسی قوم میں فحاشی عام ہو جائے تو اُن میں طاعون اور وہ بیماریاں عام ہو جاتی ہیں جو پہلے کبھی ظاہر نہ ہوئی تھیں، جب لوگ ناپ تول میں کمی کرنے لگیں تو اُن پر قحط اور اس طرح کے دیگر عذاب نازل ہوتے ہیں اور اُن کے حکمران اُن پر ظلم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جب لوگ زکوٰۃ کی ادائیگی چھوڑ دیتے ہیں تو الله تعالیٰ اُن سے بارش روک لیتا ہے کہ اگر زمین پر چوپائے نہ ہوں تو الله تعالیٰ آسمان سے اُن پر ایک قطرہ بھی پانی نہ گرائے۔ جب لوگ الله تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد کو توڑ دیتے ہیں تو الله تعالیٰ اُن پر اُن کے دشمنوں کو مسلط کر دیتا ہے جو اُن کا مال اُن سے چھین لیتے ہیں، جب مسلمان حکمران الله تعالیٰ کے قانون کو چھوڑ کر کوئی دوسرا قانون اپنا لیں اور اَحکامِ خداوندی میں سے کچھ اِختیار کر لیں اور کچھ کو چھوڑ دیں تو الله تعالیٰ اُن پر مصائب و آزمائشیں مسلط فرما دیتا ہے۔ ‘‘
(سنن ابن ماجہ، کتاب الفتن، 2 : 1332، رقم : 4019)
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی روایت میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جب کسی قوم میں فحاشی عام ہو جائے تو اُن میں طاعون اور وہ بیماریاں عام ہو جاتی ہیں جو پہلے کبھی ظاہر نہ ہوئی تھیں، جب لوگ ناپ تول میں کمی کرنے لگیں تو اُن پر قحط اور اس طرح کے دیگر عذاب نازل ہوتے ہیں اور اُن کے حکمران اُن پر ظلم کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ جب لوگ زکوٰۃ کی ادائیگی چھوڑ دیتے ہیں تو الله تعالیٰ اُن سے بارش روک لیتا ہے کہ اگر زمین پر چوپائے نہ ہوں تو الله تعالیٰ آسمان سے اُن پر ایک قطرہ بھی پانی نہ گرائے۔ جب لوگ الله تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد کو توڑ دیتے ہیں تو الله تعالیٰ اُن پر اُن کے دشمنوں کو مسلط کر دیتا ہے جو اُن کا مال اُن سے چھین لیتے ہیں، جب مسلمان حکمران الله تعالیٰ کے قانون کو چھوڑ کر کوئی دوسرا قانون اپنا لیں اور اَحکامِ خداوندی میں سے کچھ اِختیار کر لیں اور کچھ کو چھوڑ دیں تو الله تعالیٰ اُن پر مصائب و آزمائشیں مسلط فرما دیتا ہے۔ ‘‘
(سنن ابن ماجہ، کتاب الفتن، 2 : 1332، رقم : 4019)
0 comments:
Post a Comment