Tuesday, 22 January 2013

ایک جریدے میں شائع ہونے والے سروے کے مطابق خواتین ، مردوں سے اپنے بارے میں جو مشکل ترین سوالات پوچھتی ہیں ، وہ کم و بیش دنیا بھر میں یکساں نوعیت کے ہوتے ہیں۔ ان سوالات کی تعداد پانچ ہے اور وہ کچھ اس طرح ہیں:
1
تم اس وقت کیا سوچ رہے ہو
2
کیا تمہیں مجھ سے محبت ہے
3
کیا میں موٹی لگتی ہوں؟
4
کیا تمہارے خیال میں ”وہ“ مجھ سے زیادہ خوب صورت ہے
5
اگر میں مر گئی تو تم کیا کرو گے؟

ان سوالات کی مشکل یہ ہے کہ اگر کسی مرد نے ان میں سے کسی کا بھی غلط جواب دے دیا ، یعنی اگر سچ بول دیا، تو پھر اس کا خدا ہی حافظ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہم نے مردوں کی فلاح و بہبود کی خاطر ان سوالات کے ممکنہ جوابات تلاش کیے ہیں، تاکہ ان کا بھلا ہو سکے۔
پہلے سوال ”تم اس وقت کیا سوچ رہے ہو؟“ کا نہایت سیدھا سادہ اور گھڑا گھڑایا جواب دیں کہ ”ظاہر ہے میں ہر وقت کی طرح اس وقت بھی دنیا کی سب سے وفادارعورت کے بارے میں سوچ رہا ہوں اور وہ تم ہو۔ میری خوش قسمتی ہے کہ تم میری زندگی میں آئیں، ورنہ میں کسی آوارہ بھنورے کی طرح بھٹکتا رہتا، وغیرہ۔“
دوسرا سوال ”کیا تمہیں مجھ سے محبت ہے ؟“ کا جواب احتیاط سے دیں، کیوں کہ بظاہر آسان لگنے والا یہ سوال کافی خطرناک ہے ۔ممکن ہے بعض لوگ یہ سمجھیں کہ اس قسم کا سوال ”روٹین کی کارروائی “ ہوتاہے اور اس کا جواب ٹی وی دیکھتے یا اخبار پڑھتے ہوئے محض اثبات میں سر ہلا کر دینا کافی ہے، لیکن یہ ان کی بھول ہے ۔ایسے مردوں کو اگر میری اس بات سے اختلاف ہے تو وہ بے شک سر ہلا کر اس سوال کا جواب دے کر دیکھ لیں اورپھر نتائج بھگتنے کے لیے تیار رہیں۔
تیسرا سوال ” کیا میں موٹی لگتی ہوں؟“ اپنے اندر سوالات کا ایک جہان لیے ہوئے ہے۔ یہ دراصل ایک سوال نہیں، بلکہ مختلف سوالات اور خدشات کا اظہار ہے ۔کچھ ناعاقبت اندیش مرد اس سوال کے جواب میں خاتون کا موازنہ کسی فربہ اندام عورت کے ساتھ شروع کر دیتے ہیں اور پھر اپنے تئیں تعریفی انداز میں اسے یہ کہہ کرمطمئن کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ ”اس کے مقابلے میں تو تم کافی حد تک اسمارٹ ہو۔“شاید ایسے مردوں کو اپنی جان پیاری نہیں ہوتی!
چوتھا سوال ”کیا وہ مجھ سے زیادہ خوب صورت ہے ؟“ بھی ایک نازک سوال ہے، جس کا جواب احتیاط سے دینے کی ضرورت ہے۔ ایک ممکنہ جواب یہ ہو سکتا ہے کہ ”میں نے تمہارے سوا کبھی کسی کو نظر اٹھا کر دیکھا ہی نہیں “ یا یہ کہ” میں کسی ”وہ“ کو نہیں جانتا۔“ خیال رہے کہ اس سوال کا جواب دیتے وقت اگر آپ نے بھولے سے بھی اپنے ذہن پر ایسے زور ڈالا، جیسے کسی کا سراپا یاد کر نے کی کوشش کر رہے ہوں، تو یقین جانئے آپ کی آنے والی نسلیں بھی پچھتائیں گی۔
اب آتے ہیں آخری سوال کی طرف کہ ”اگر میں مر گئی تو تم کیا کرو گے؟“ یہ سوال اس لحاظ سے سب سے دل چسپ اور مشکل ہے کہ اس کا کوئی بھی جواب خاتون کو مطمئن نہیں کر سکتا ۔مثلاً اگر آپ نے سنجیدگی سے اپنے ان منصوبوں پر روشنی ڈالنی شروع کر دی، جنہیں آپ خاتون کی وفات کے بعد پایہٴ تکمیل تک پہنچانا چاہتے ہیں، توکوئی بعید نہیں کہ آپ کی وفات پہلے ہوجائے…یعنی اس خاتون سے بھی پہلے!
یہاں میرا فرض بنتا ہے کہ عورتوں کو بھی مردوں کی خصلت کے بارے میں آگاہ کردوں، تاکہ وہ آنکھیں بند کر کے ان تمام سوالات کے جوابات پر اعتبار نہ کر لیں۔ مثلاً اگر مرد پہلے سوال کا جواب گڑبڑا کر دے تو سمجھ لیں کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے اور اگر وہ پورے اعتماد کے ساتھ آپ کے سوال کا جواب دے تو جان لیں کہ وہ بہت چالاک ہے ، ایسے مرد سے ہو شیار رہیں۔ اسی طرح اگر دوسرے سوال کا جواب سپاٹ لہجے میں ملے تو سمجھ جائیں کہ اسے آپ سے کوئی محبت نہیں اور اگر مرد جذباتی انداز میں جواب دے تو سمجھیں کہ اوور ایکٹنگ کر رہا ہے۔ موٹاپے سے متعلق سوال کے جواب کو بھی دھیان سے سنیں، اگر مرد کھٹ سے جواب دے کہ بالکل موٹی نہیں لگ رہی تو اس کا مطلب ہے اس کا دماغ کہیں اور ہے اور اس نے آپ کو محض ٹرخا دیا ہے۔ ویسے اپنے سراپے پر خود ایک نظر ڈالنے سے بھی اس سوال کا صحیح جواب مل سکتا ہے۔ چوتھے سوال کا جواب بہت غور سے سنیں، اگر مرد زیادہ حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہے کہ ”کون“ تو کھٹک جائیں اور اگر وہ سنی ان سنی کر دے، تو مزید کھٹک جائیں اوراگر وہ یہ جواب دے کہ ”نہیں، وہ تم سے زیادہ خوب صورت نہیں “ تو پھر سمجھ جائیں کہ ”وہ“ آپ سے زیادہ ہی خوب صورت ہے !آخری سوال کا جواب بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے، اگر مرد ا س کا جواب مذاق میں ٹالنے کی کوشش کرے تو جان لیں کہ اس نے واقعی آپ کی وفات کے بعد کوئی پلاننگ کر رکھی ہے اور اگر وہ سنجیدگی سے اس کا جواب دے تو پھر آپ کے لمحہٴ فکریہ ہے۔
(یاسر پیر زادہ کے کالم سے )

0 comments:

Post a Comment