جھوٹی قسم اٹھانے کا نتیجہ
ایک شخص نے 4کنال اراضی کا دعویٰ عدالت میں دائر کیا کہ فلاں شخص نے 4 کنال اراضی اسے فروخت کردی ہے۔
دوسرا شخص عدالت میں پیش ہوا اور اس نے جج سے مختصر بات کی کہ میں نے اراضی فروخت نہیں کی ہے اگر مدعی شخص قرآن پر حلف دے دے تو دعویٰ فیصلہ اس کے حق میں اور میرے خلاف کردیا جائے۔ اسے یقین تھا کہ دعویٰ کرنے والا شخص کبھی بھی قران پر حلف نہیں دے گا کیونکہ وہ جھوٹا تھا لیکن دعویٰ کرنے والا شخص حلف اٹھانے پر تیار ہوگیا۔ اسکا ایک دوست جو اس کے ساتھ ہے وہ اسے منع کرتا رہا مگر وہ باز نہ آیا۔ کیونکہ دوست کے علم میں تھا کہ دعویٰ جھوٹا ہے جج نے کہا کہ باوضو ہوکر قرآن پر حلف دو کہ اس شخص نے تمہیں اراضی فروخت کردی ہے۔ مدعی نے یہ الفاظ قرآن پاک پر حلف دے کر کہے۔ جج نے اس کے حق میں دعویٰ ڈگری کردیا۔ وہ خوشی خوشی گھر جارہا تھا اسکا دوست اس کے ساتھ ناراض تھا کہ جھوٹی قسم اٹھائی ہے اللہ پاک کو ناراض کیا ہے یقینا اللہ کا عذاب نازل ہوگا۔
حلف اٹھانے والے نے کہا کہ دیکھا جائے گا۔ اب 4کنال اراضی مل گئی ہے اور یہی باتیں کرتے ہوئے گھر کے قریب پہنچے تو اس کے گھر کے اردگرد کافی لوگ جمع تھے اور ایک نوجوان بھاگتا ہوا آیا اوربتایا کہ اس کے بیٹے کو بجلی کا کرنٹ لگا ہے اور وہ فوت ہوگیا ہے۔ حلف اٹھانے والا بھاگ کر گھر پہنچا تو دیکھا کہ اس کا بیٹا مٹی میں دبا ہوا تھا اورفوت ہوچکا تھا۔ اس نے بیٹے کو مٹی سے نکالا (دیہاتیوں میں جس کو کرنٹ لگتا ہے فوراً مٹی میں دبادیتے ہیں) اور تفصیل پوچھی تو گھر والوں نے بتایا کہ گھر کے اوپر سے نئی 11 ہزار وولٹیج کرنٹ کی لائن گزرتی ہے بیٹا اچانک چھت پر چڑھ گیا اور دیوار سے دوسری طرف دیکھنے لگا توازن خراب ہوا تو اچانک ہاتھ گیارہ ہزار وولٹیج پر پڑا اسی وقت جسم تاروں سے چمٹ گیا۔ دوست نے پوچھا کہ کیا وقت تھا گھروالوں نے بتایا کہ ایک بجے کا وقت تھا اور ایک بجے ہی اس نے جھوٹی قسم اٹھائی تھی اراضی تو مل گئی مگر جوان بیٹا گنوا دیا
دوسرا شخص عدالت میں پیش ہوا اور اس نے جج سے مختصر بات کی کہ میں نے اراضی فروخت نہیں کی ہے اگر مدعی شخص قرآن پر حلف دے دے تو دعویٰ فیصلہ اس کے حق میں اور میرے خلاف کردیا جائے۔ اسے یقین تھا کہ دعویٰ کرنے والا شخص کبھی بھی قران پر حلف نہیں دے گا کیونکہ وہ جھوٹا تھا لیکن دعویٰ کرنے والا شخص حلف اٹھانے پر تیار ہوگیا۔ اسکا ایک دوست جو اس کے ساتھ ہے وہ اسے منع کرتا رہا مگر وہ باز نہ آیا۔ کیونکہ دوست کے علم میں تھا کہ دعویٰ جھوٹا ہے جج نے کہا کہ باوضو ہوکر قرآن پر حلف دو کہ اس شخص نے تمہیں اراضی فروخت کردی ہے۔ مدعی نے یہ الفاظ قرآن پاک پر حلف دے کر کہے۔ جج نے اس کے حق میں دعویٰ ڈگری کردیا۔ وہ خوشی خوشی گھر جارہا تھا اسکا دوست اس کے ساتھ ناراض تھا کہ جھوٹی قسم اٹھائی ہے اللہ پاک کو ناراض کیا ہے یقینا اللہ کا عذاب نازل ہوگا۔
حلف اٹھانے والے نے کہا کہ دیکھا جائے گا۔ اب 4کنال اراضی مل گئی ہے اور یہی باتیں کرتے ہوئے گھر کے قریب پہنچے تو اس کے گھر کے اردگرد کافی لوگ جمع تھے اور ایک نوجوان بھاگتا ہوا آیا اوربتایا کہ اس کے بیٹے کو بجلی کا کرنٹ لگا ہے اور وہ فوت ہوگیا ہے۔ حلف اٹھانے والا بھاگ کر گھر پہنچا تو دیکھا کہ اس کا بیٹا مٹی میں دبا ہوا تھا اورفوت ہوچکا تھا۔ اس نے بیٹے کو مٹی سے نکالا (دیہاتیوں میں جس کو کرنٹ لگتا ہے فوراً مٹی میں دبادیتے ہیں) اور تفصیل پوچھی تو گھر والوں نے بتایا کہ گھر کے اوپر سے نئی 11 ہزار وولٹیج کرنٹ کی لائن گزرتی ہے بیٹا اچانک چھت پر چڑھ گیا اور دیوار سے دوسری طرف دیکھنے لگا توازن خراب ہوا تو اچانک ہاتھ گیارہ ہزار وولٹیج پر پڑا اسی وقت جسم تاروں سے چمٹ گیا۔ دوست نے پوچھا کہ کیا وقت تھا گھروالوں نے بتایا کہ ایک بجے کا وقت تھا اور ایک بجے ہی اس نے جھوٹی قسم اٹھائی تھی اراضی تو مل گئی مگر جوان بیٹا گنوا دیا
0 comments:
Post a Comment