ایسا نہیں کرتے
سنو
ایسا نہیں کرتے
سفر تنہا نہیں کرتے
سنو
ایسا نہیں کرتے
سفر تنہا نہیں کرتے
سنو
چلو تم راز ہو اپنا ،
تمہیں افشا نہیں کرتے
تمہیں افشا نہیں کرتے
سنو
تم میرا مقدر ہو ،
مجھے چھوڑا نہیں کرتے
مجھے چھوڑا نہیں کرتے
سنو
جسے شفاف رکھنا ہو ،
اسے میلا نہیں کرتے
سنو
جو بس جاتا ہے سانسوں میں ،
اسے بھولا نہیں کرتے
سنو
کسی کو دل دیتے وقت،
کسی کو دل دیتے وقت،
بہت سوچا نہیں کرتے
سنو
جو پہلے ہی سے تنہا ہو ،
اسے تنہا نہیں کرتے
سنو
یادیں ستاتی ہیں ،
مگر رویا نہیں کرتے
سنو
تم یاد آتے ہو اور
ہم سویا نہیں کرتے
سنو
تیری آنکھیں اجازت دیں،
تو ہم کیا کیا نہیں کرتے
سنو
سفر جسکا مقدر ہو
اسے روکا نہیں کرتے
سنو
جو مل کے خود سے کھو جاۓ
اسے رسوا نہیں کرتے
سنو
یہ اونچے پیڑ کیسے ہیں
کہیں سایہ نہیں کرتے
سنو
تیری آنکھوں کو پڑھتے ہیں
تجھے دیکھا نہیں کرتے
سنو
سحر سے پوچھ لو محسن
ہم سویا نہیں کرتے
0 comments:
Post a Comment