بہترین امت
حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے .
اﷲ تعالیٰ کا فرمان
کُنْتُمْ خَیْرَاُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴿آل عمران:110﴾.
کہ تم بہترین اُمت ہو جسے لوگوں کے لئے نکالا گیا ہے. فرمایا. تم لوگوں میں بہترین ہو ﴿اُن﴾ لوگوں کے لئے کہ تم اُن کی گردنوں میں زنجیریں ڈال کر انہیں لاتے ہو. یہاں تک کہ وہ اسلام قبول کر لیتے ہیں.
بخاری شریف 4557
سبحان اﷲ!. دونوں روایات کا تعلق جہاد فی سبیل اﷲ سے ہے. اور یہ بھی ثابت ہو گیا کہ اس اُمت کے بہترین اور افضل ہونے کی وجہ. جہاد فی سبیل اﷲ ہے. کیونکہ جہاد فی سبیل اﷲ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا سب سے اونچا درجہ ہے. اور یہ بھی ثابت ہوا کہ جہاد کی برکت سے بے شمار لوگ اسلام میں داخل ہوتے ہیں. وہ جہاد کی برکت سے جنت میں جانے والے اور جہنم سے بچنے والے بنتے ہیں. اسی کو زنجیروں میں باندھ کر جنت میں جانے سے تعبیر کیا. مطلب یہ نہیں کہ انہیں زبردستی کلمہ پڑھوایا جاتا ہے. زبردستی کلمہ پڑھنے سے نہ کوئی مسلمان. ہوتا ہے اور نہ جنتی بنتا ہے. بلکہ مطلب یہ ہے کہ. مسلمانوں نے انہیں جہاد میں قید کیا. وہ قیدی بن کر لائے گئے اورپھر اہلِ اسلام کے اخلاق دیکھ کر مسلمان ہوگئے. جہاد نہ ہوتا تو یہ دین پر کیسے آتے. یا جہاد کی وجہ سے ان کا غلبہ ٹوٹا وہ مسلمانوں کے محکوم بنے اور پھر ابتدائ میں اوپر اوپر سے مجبوراً مسلمان ہوئے کہ اس کے بغیر چارہ نہیں تھا. مگر پھر ماحول میں آکر اُن کا رنگ بدل گیا اور وہ مخلص مؤمن بن گئے
اﷲ تعالیٰ کا فرمان
کُنْتُمْ خَیْرَاُمَّۃٍ اُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴿آل عمران:110﴾.
کہ تم بہترین اُمت ہو جسے لوگوں کے لئے نکالا گیا ہے. فرمایا. تم لوگوں میں بہترین ہو ﴿اُن﴾ لوگوں کے لئے کہ تم اُن کی گردنوں میں زنجیریں ڈال کر انہیں لاتے ہو. یہاں تک کہ وہ اسلام قبول کر لیتے ہیں.
بخاری شریف 4557
سبحان اﷲ!. دونوں روایات کا تعلق جہاد فی سبیل اﷲ سے ہے. اور یہ بھی ثابت ہو گیا کہ اس اُمت کے بہترین اور افضل ہونے کی وجہ. جہاد فی سبیل اﷲ ہے. کیونکہ جہاد فی سبیل اﷲ امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا سب سے اونچا درجہ ہے. اور یہ بھی ثابت ہوا کہ جہاد کی برکت سے بے شمار لوگ اسلام میں داخل ہوتے ہیں. وہ جہاد کی برکت سے جنت میں جانے والے اور جہنم سے بچنے والے بنتے ہیں. اسی کو زنجیروں میں باندھ کر جنت میں جانے سے تعبیر کیا. مطلب یہ نہیں کہ انہیں زبردستی کلمہ پڑھوایا جاتا ہے. زبردستی کلمہ پڑھنے سے نہ کوئی مسلمان. ہوتا ہے اور نہ جنتی بنتا ہے. بلکہ مطلب یہ ہے کہ. مسلمانوں نے انہیں جہاد میں قید کیا. وہ قیدی بن کر لائے گئے اورپھر اہلِ اسلام کے اخلاق دیکھ کر مسلمان ہوگئے. جہاد نہ ہوتا تو یہ دین پر کیسے آتے. یا جہاد کی وجہ سے ان کا غلبہ ٹوٹا وہ مسلمانوں کے محکوم بنے اور پھر ابتدائ میں اوپر اوپر سے مجبوراً مسلمان ہوئے کہ اس کے بغیر چارہ نہیں تھا. مگر پھر ماحول میں آکر اُن کا رنگ بدل گیا اور وہ مخلص مؤمن بن گئے
0 comments:
Post a Comment