نیوز نے بتایا کہ کابینہ ڈویژن نے ممبر فنانس پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے طور پر فاروق اعوان کی تقرری کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے اور لاہور ہائی کورٹ کو یقین دہانی کرائی ہے کہ تقرری شفاف انداز میں قوانین اور پی ٹی اے ایکٹ کے مطابق کیا جائے گا۔
سیکرٹری کابینہ ڈویژن محترمہ نرگس سیٹھی کی طرف سے تحریری یقین دہانی کو توہین عدالت کے کیس میں پیش کیا گیا تھا جو کہ Nayatel خواجہ سعد سلیم کی طرف سے دائر کیا گیا تھا۔ جنکی عملداری کی درخواست پر اسی جج نے پہلے فاروق اعوان کو 15 جنوری، 2013 کو چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا گیا تھا۔
یہاں یہ ذکر ضروری ہے کہ کابینہ ڈویژن نے عبوری بنیاد پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے ممبر فنانس کے طور پر جناب فاروق اعوان کو مقرر کیا تھا۔
یہ شاید یاد دلایا گیا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے ممبر فنانس اور ممبر ٹیکنیکل کے عہدے کے لئے درخواست دہندگان کو مدعو کیا ہے۔ دونوں عہدوں اور ریگولیٹر کے چیئرمین شپ جلد ہی بھر جانے کا امکان ہے۔ کسی بھی صورتحال میں،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جناب فاروق اعوان منظر سے کم از کم کچھ وقت کے لئے غائب ہو گئے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment