Sunday 24 March 2013

Cycle Goes On

Posted by Unknown on 04:12 with No comments
یہ اُلٹا سیدھا چکر یونہی چلتا رہتا ہے

بد بُو میں خوشبُو، نفرت میں محبّت، گندگی میں پاکیزگی، مکروہ میں حلال، ذِلّت میں عزّت، کراہت میں رغبت، اور موت میں زِندگی۔ یہ اُلٹا سیدھا چکر یونہی چلتا رہتا ہے۔ الیکٹرون کے ساتھ پروٹون، گرم کے ساتھ ٹھنڈا۔۔۔۔۔ اِنسان اپنی محدود عقل و دانش اور بَصر و بصیرت سے مقدُور بھر تو یہ اُلٹ پھیر سمجھ سکتا ہے مگر کما حقہ طور پہ سمجھنا اِس کیلئے بڑا اوق پڑتا ہے۔ یہ اپنی سرشت سے مجبور ہو کر ہمیشہ نسیان، سہو، سہل پسندی، کسلمندی، ابہام و تشکک اور گو مگونی کا شکار بنا رہتا ہے۔ یہ جگ ہنسائی اور سر کھپائی کے جو درویشی سلسلے ہیں، اِن میں قطرے کے گوہر بننے تک جو مراحل، مہمّات اور مشکلات پیش پڑتی ہیں اِن سے نبرد آزمائی، توفیقِ الٰہی کے بغیر ممکن ہی نہیں ہوتی اور ساتھ بابا بھی ڈنڈے اور ڈنڈی پٹی والا ہونا چاہئے جو اپنے بچّے جمہورے کی ہر آڑے کڑے وقت پہ رہنُمائی کر سکے اور اُس کے سہو و سقم پہ اُسے ہلکی بھاری سرزنش کے بعد قائم اور ثابت قدم رکھ سکے۔ اِسی لئے ہر اُصول پسند ثقّہ اور سخت گیر اُستاد کے ہاتھ ایک چھڑی ضرور ہوتی ہے اور ہر افسر، چوکیدار، چرواہے، مُرشد، رہبر کے پاس امیرِ شریعت سیّد عطاء اللّہ شاہ بخاری رحمتہ اللّہ جیسا ڈنڈا یا عصا ضرور ہوتا ہے جس سے وہ بھیڑ بکریوں، اپنے ساتھ چلنے والوں، چور اچکّوں، دین و دنیا میں فساد پیدا کرنے والوں اور فرد و قوم کو ان کی حدود اور گُر سُر میں رکھتے ہیں۔

پِیا رنگ کالا از بابا محمد یحیٰی خان

0 comments:

Post a Comment