ایک سیاسی لیڈر کے ہاتھ میں شام
کا اخبار تھا کہ اچانک اُس کی نظر اپنی موت کی خبر پر پڑی وہ غصے سے پاگل
ہو گیا اور فورا اخبار کے ایڈیٹر کو ٹیلی فون کر ڈالا:
"تم ۔۔۔۔ تم لوگ جھوٹے، بے ایمان اور ۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ دغا باز ہو۔ میں یہاں زندہ بیٹھا ہوں اور تم لوگوں نے میرے مرنے کی خبر چھاپ دی ہے۔"
اخبار ایڈیٹر چُپ چاپ سیاسی لیڈر کا غصہ سہتا رہا پھر بڑے پرسکون انداز میں بولا:
"اچھا یہ تو بتائیے کہ اس وقت آپ بول کہاں سے رہے ہیں؟"
"جہنم ســے" ۔۔۔۔ سیاسی لیڈر نے غیظ و غضب کے عالم میں جواب دیا۔
"پھر تو جناب ہماری تصدیق آپ نے خود کر دی۔" ۔۔۔۔۔ایڈیٹر نے یہ کہہ کر ریسیور رکھ دیا۔
"تم ۔۔۔۔ تم لوگ جھوٹے، بے ایمان اور ۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔ دغا باز ہو۔ میں یہاں زندہ بیٹھا ہوں اور تم لوگوں نے میرے مرنے کی خبر چھاپ دی ہے۔"
اخبار ایڈیٹر چُپ چاپ سیاسی لیڈر کا غصہ سہتا رہا پھر بڑے پرسکون انداز میں بولا:
"اچھا یہ تو بتائیے کہ اس وقت آپ بول کہاں سے رہے ہیں؟"
"جہنم ســے" ۔۔۔۔ سیاسی لیڈر نے غیظ و غضب کے عالم میں جواب دیا۔
"پھر تو جناب ہماری تصدیق آپ نے خود کر دی۔" ۔۔۔۔۔ایڈیٹر نے یہ کہہ کر ریسیور رکھ دیا۔
0 comments:
Post a Comment