جنت میں گھر کا ضامن
سیدنا اَبو اُمامہ باہلی رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا:
’’میں اس شخص کے لئے جنت کی ایک طرف میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو حقدار ہو نے کے باوجود لڑائی جھگڑا چھوڑ دیتا ہے،
اور اس شخص کے لئے جنت کے درمیان میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو مزاح کے طور پر بھی جھوٹ بو لنا چھو ڑ دیتا ہے،
اور جنت کے اعلیٰ دَرجہ میں اُس شخص کیلئے ایک گھر کا ضامن ہوں جو اپنے اخلاق کو اَچھا کر لیتا ہے۔‘‘
[سنن أبی داؤد: ۴۸۰۰]
’’میں اس شخص کے لئے جنت کی ایک طرف میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو حقدار ہو نے کے باوجود لڑائی جھگڑا چھوڑ دیتا ہے،
اور اس شخص کے لئے جنت کے درمیان میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو مزاح کے طور پر بھی جھوٹ بو لنا چھو ڑ دیتا ہے،
اور جنت کے اعلیٰ دَرجہ میں اُس شخص کیلئے ایک گھر کا ضامن ہوں جو اپنے اخلاق کو اَچھا کر لیتا ہے۔‘‘
[سنن أبی داؤد: ۴۸۰۰]
0 comments:
Post a Comment