Tuesday, 5 March 2013

Hell's Fire Irritation

Posted by Unknown on 07:49 with No comments

                         جہنم کی آگ کی جلن 

ایک آدمی شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ کے پا س آیا کہنے لگا حضرت میرے دوانگلیو ں اور ایک انگوٹھے میں آگ ہے ۔ حضرت نے کچھ پڑھ کر کر دم کیا پو چھا کوئی فرق ہے ۔ اس نے کہا حضرت ویسے ہی ہے حضرت نے تین مر تبہ ایسا کیا پھر پو چھا کیا حال ہے اس شخص نے جوا ب دیا حضرت جوں کا توں ہے ۔ تو پھر شا ہ صاحب فرمانے لگے ایسا معلوم ہو تاہے جیسے جہنم کی آگ لگی ہے ۔ وہ آدمی بو لا حضرت یہ سچ ہے پھر اس شخص نے قصہ بیان کیا ہم تین بہن بھائی تھے ۔ ہمارا والد بہت بخیل تھا وہ مر گیا ،ہم نے غصہ میں آکر اس کی وہ دولت اپنے باپ کے ساتھ دفن کر دی ۔اس وقت سکہ ہو تا تھا نو ٹ نہیں تھے۔ کچھ دن بعد ہمیں خیال آیا باپ تو مر گیا اب دولت ہمارے کام آئے گی ۔ ہم رات کے وقت بستی سے باہر قبر ستان چلے گئے والد کی قبر کھو لی میں قبر کے اندر چلا گیا دیکھتا ہو ں وہ سب سکے میرے باپ کے جسم کے ساتھ چمٹے ہوئے ہیں ۔ میں کھینچنے لگا تو بے حال ہو گیا۔ہم بھائی قبر بند کرکے واپس گئے ۔اس دن سے میری انگلیوں اور انگوٹھے میں شدید جلن ہے جو کسی بھی طرح ختم نہیں ہورہی
شاہ صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جہنم کی آگ کو آنکھ کا پانی ہی ٹھنڈا کر سکتا ہے ۔ آپ صلو ة حاجت پڑھیں اور رو رو کر اللہ کے حضور دعا مانگیں اس دوران جو آنسو نکلیں ان کو اس ہاتھ پر لگائیں۔ اس سے یہ آگ کی تپش ختم ہو گی ۔

0 comments:

Post a Comment