Monday 25 March 2013

Trial

Posted by Unknown on 07:46 with No comments
آزمائش

بنی اسرائیل میں تین شخص تھے۔ایک جذامی﴿کوڑھی﴾ایک گنجا اورایک اندھا۔اﷲ نے ان تینوں کوآزمانا چاہا اور ایک فرشتے کو ان کی طرف بھیجا،وہ جذامی کے پاس آیا اور پوچھا:
"توکیاچاہتاہے کہ تیرارنگ اچھا ہواورجلداچھی ہو؟"
اس نےکہا:
"ہاں میں چاہتاہوں کہ میرا رنگ اچھا ہواورجلدخوبصورت ہو۔اس حال میں لوگ مجھ سےنفرت کرتے ہیں۔"
فرشتے نے اس پرہاتھ پھیرااس کارنگ خوبصورت اورجلدصاف ہوگئی۔فرشتے نے پوچھا؛
"تمہیں دنیا کا کون سامال زیادہ پسندہے؟"
اس نےکہا؛'اونٹ۔'
چنانچہ اسے اونٹنی دےدی گئی۔فرشتے نےاسے کہا؛'تجھےاﷲاس میں برکت دےگا'
پھر فرشتہ گنجے کےپاس آیااور اس سےپوچھا کہ؛
'تو کیا چاہتاہے؟'
اس نےکہا:
"میراگنجا پن ختم ہوجائے کیونکہ اس حال میں لوگ مجھ سےنفرت کرتے ہیں۔"
فرشتے نے اس کے سرپرہاتھ پھیراتواس کا گنجاپن ختم ہوگیااور خوبصورت بال نکل آئے۔اب فرشتے نے پوچھا؛
'بتاتجھےدنیامیں کونسا مال پسندہے؟'
اس نےکہا؛گائے
چنانچہ اسے گائےدے دی گئی اور فرشتے نے کہا کہ'تجھےاﷲاس میں برکت دےگا۔'
اس کے بعد نابینا شخص کےپاس فرشتہ گیااور کہا:
"توکیاچاہتاہے؟"
اس نے کہا؛
"میں جانتاہوں کہ میرا نابیناپن ختم ہوجائے کیونکہ اس کی وجہ سےلوگ مجھےاچھا نہیں سمجھتے۔"
چنانچہ فرشتے نے اس کی آنکھوں پر ہاتھ پھیراتو اس کی بینائی لوٹ آئیا ور اچھابھلا ہوگیا،،،،،،اب فرشتے نے اس سے پوچھاکہ:
'تجھےدنیا میں کون سا مال پسند ہے؟'
اس نےکہا:'بکریاں'
چنانچہ اسے بکری دے دیں گئی اور فرشتے نے اس سے کہا کہ"اﷲ تعالی اس میں برکت دےگا"
کئی سال بعد جب ان تینوں کے پاس اونٹوں،بکریوں،اور گایوں کا ڑیوڑ جمع ہوگئے تو فرشتہ پھر اپنی اسی شکل میں جذامی کے پاس آیا،جس میں پہلے آیا تھا اور کہا:
"میں ایک محتاج آدمی ہوں اور سفر مین میراسامان جاتارہاہے،اب میں اﷲ کی مدد کےبعد تیری عنائت کے بغیر اپنے گھر نہیں جاسکتا،میں تجھ سےاﷲ کے نام پر سوال کرتاہوں جس نے تیرے رنگ اور جلد کو خوبصورت بنایااور تجھے مال بھی دیا مجھے ایک اونٹ دے دے،جس پر میں سوار ہوکر اپنے گھر جاسکوں۔"
جذامی بولا:
'میں نے بہت سے آدمیوں کا قرض دیناہے۔'
فرشتے نے اسے کہا:
'میں تجھے پہنچاتاہوں کیا توکوڑھی والا نہیں تھا،سب لوگ تجھ سے نفرت کرتے تھے اور اﷲ نے تجھے سب کچھ عنائت کیا؟'
جذامی بولا:
'میں تو بزرگوں کے وقت سے مالدار چلاآرہا ہوں۔'
فرشتے نے کہا کہ؛'اگر تو جھوٹ بولتا ہےتواﷲ تجھے تیری پہلے حالت پر لوٹادے۔'
اس کے بعد فرشتہ گنجے پن کے پاس آیا اور اس نے بھی وہی بات کی جو کوڑھی والے سے کی تھی اور گنجے نے بھی وہی جواب دیا جو کوڑھی والے نے دیا،تو فرشتے نے کہا:
''اگر تو جھوٹ بولتا ہےتواﷲ تجھے ویسا ہی کردے جیسا تو پہلے تھا۔'
اس کے بعد فرشتہ نابینا کے پاس آیا اور کہا:
'"میں ایک محتاج آدمی ہوں اور سفر مین میراسامان جاتارہاہے،اب میں اﷲ کی مدد کےبعد تیری عنائت کے بغیر اپنے گھر نہیں جاسکتا میری مدد کروں۔ '
اس نے کہا:
"میں اندھا تھا،اﷲ نے مجھے آنکھیں دی،مال دیا،اسی کے نام سے تو مجھ سے مانگ رہاہے۔اب تیرا جو جی چاہے لے لے"
فرشتے نے کہا:
"میں محتاج نہیں ،اﷲ نے تم تینوں کو آزمایا،اﷲ رب العالمین تم سے خوش ہوااور تمہارے دونوں ساتھیوں سے ناراض ہوا ہے۔"

٭صیح بخاری٭

0 comments:

Post a Comment