Friday, 1 March 2013

What's A Human Being..

Posted by Unknown on 08:04 with No comments
                    انسان بھی کیا چیز ہے۔

جن سے بچھڑ کر ایک پل کا جینا بھی تصور میں نہیں لا سکتا۔اُن کے بچھڑ جانے کے بعد بھی ان کے دنیا سے گزر جانے کے بعد بھی مہینوں ہی نہیں سالوں جیتا بھی ہے ۔ہنستا بھی ہے ۔کھاتا بھی ہے پیتا بھی ہے۔ایک ایک پل کا لطف بھی اٹھاتا ہے ۔اور بھولے سے کبھی دردناک کوئ پل یاد آجائے تو اپنے آپ کو سمجھا بجھا کر اپنے دل کو دلاسا بھی دے لیتا ہے ۔اپنی بے حسی تک کےجواز بھی پیش کر دیتا ہے ۔

وہ دل جن پر کبھی پاؤں رکھ کر گزرا ہو ان کو اپنی ہی جانب سے اپنی ہی وضاحتوں سے گناہ گار بھی ٹہرا لیتا ہے اپنے قصور دوسروں کے سر پر تھوپ کر بری الذمّہ بھی ہو جاتا ہے۔اپنے پسینے کو دوسروں کے خون سے مہنگا بھی ثابت کر دیتا ہے۔اور دوسرے کی آنکھ سے ٹپکے ہوئے لہو سے اپنے آنسوؤں کو قیمتی بھی قرار دلوا لیتا ہے۔ کیوں کہ یہ اس کی خوشی کی بات ہوتی ہے یہ اس کے دل کی بستی ہوتی ہے جہاں وہ خود اپنے دل کی سلطنت کا راجہ ہوتا ہےایک ایسی سلطنت جہاں کا ہر قانون اس کی جنبشِ ابرو کا محتاج ہوتا ہے۔

جہاں اس کے اشارے پر ہی قہقہے بکھرتے ہیں اور اسی کے اشارے پر ماتم بپا ہوتا
ہے۔اپنی آنکھ کا شہتیر بھی کوئ معنی نہیں رکھتا تو دوسرے کی آنکھ کا بال بھی تلوار نظر آتا ہے۔
خدایا کیا معاملے ہیں ؟یہ کیا رسمیں ہیں یہ ؟ کیسے دلوں کے قانون ہیں یہ؟
کون سچا ہے ؟ کون جھوٹا ہے؟ کون باوفا ہے ؟اور کون بےوفا؟اک تیری ذات ہے جو یہ بھید جانتی ہے ۔ورنہ تو کوئ اصول اور ضابظہ بھی انسان کی فطرت کو حقیقتا واضح نہیں کر سکتا
۔کیا خوب سچ ہی کہا ہے کسی نےکہ!

دل کی بستی عجیب بستی ہے
لوٹنے والے کو ترستی ہے

0 comments:

Post a Comment