لامحدود اور سستے وائس بنڈلز کی وجہ سے پاکستانی سیلولر صارفین لینڈلائن
اور دیگر موبائل نیٹ ورکس پر ماہانہ 16 ارب منٹ سے زائد کی وائس کالز کرتے
ہیں یعنی کہ سالانہ 192.9 ارب منٹس!
سال 2011-12ء کے لیے یہ اعدادوشمار پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے
جاری کیے اور اس کے بعد کے سالوں کے دوران ان مزید اضافہ متوقع ہوگا۔
مالی سال 2011-12ء کے دوران موبائل سے لوکل فکسڈ لائن اور سیلولر نیٹ
ورک پر جانے والے ٹریفک کو 192.9 ارب منٹس ریکارڈ کیا گیا، جو اس سے پچھلے
سال کے مقابلے میں 40 فیصد اضافے کو ظاہر کر رہا ہے۔
وائس ٹریفک 528 ملین منٹ روزانہ یا 22 ملین منٹ فی گھنٹہ یا 3 لاکھ 66 ہزار 666 منٹس فی منٹ رہا۔
دیگر الفاظ میں –اوسطاً- ہر وقت 3 لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد اپنے فون سے وائس کالنگ پر موجود رہتے ہیں۔
سیلولر آؤٹ گوئنگ ٹریفک میں اس اضافے کا بڑا سبب کم خرچ وائس بنڈلز ہیں
جو مقامی نیٹ ورکس پر تقریباً لامحدود وائس کالنگ کی سہولت دیتے ہیں۔ مزید
برآں، مالی سال 2011-12ء کے دوران، کال کے نرخوں میں کمی بھی پاکستان میں
موبائل سے کالز کرنے کے رحجان میں اضافے کا سبب بنی۔
اوسطاً ایک موبائل صارف ماہانہ اپنے موبائل سے 141 منٹ کی آؤٹ گوئنگ کالز کرتا ہے۔ یعنی کہ ہر روز ایک صارف 5 منٹ کی کالز کرتا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان میں تمام 120 ملین صارفین ایکٹو نہیں ہیں
اور غیر متحرک صارفین کی تعداد (تقریباً 40 سے45 ملین) کو مدنظر رکھا جائے
تو اوسط صارف کالز دوگنی ہو سکتی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 2011-12ء لینڈلائن نمبروں پر کی گئی کالز میں 2009-10ء کے مقابلے میں تھوڑی سے کمی ہوئی ہے۔
قومی سیلولر آؤٹ گوئنگ ٹریفک
اوسط آؤٹ گوئنگ منٹس فی صارف روزانہ
پی ٹی اے کے اعدادوشمار نے بتایا کہ پاکستانی موبائل نیٹ ورک پر آنے والے بین الاقوامی ٹریفک جولائی 2011ء سے جون 2012ء کے دوران 15.05 بلین منٹس سالانہ یعنی 1.25 بلین منٹس ماہانہ تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں سیلولر نیٹ ورکس پر آنے والے بین الاقوامی ٹریفک کے مقابلے میں 119 فیصد کے زبردست اضافے کو ظاہر کر رہی ہے۔
البتہ غیر سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والا ٹریفک
ماہانہ 500 ملین منٹس یعنی 6 بلین منٹس سالانہ تک گر چکا ہے – اور آئی سی
ایچ کے نفاذ کے بعد اس میں مزید کمی کی توقع ہے – جس کی وجہ سے پاکستان میں
بیرون ملک سے کالز کرنے کے نرخ آسمان کو چھو رہے ہیں۔
0 comments:
Post a Comment