نیویارک: عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) نے موبائل فون کے حد سے زیادہ
استعمال سے متعلق جاری گئی اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ موبائل
فون کا زیادہ استعمال کرنے والوں میں دماغی اور ہڈیوں کی بیماریاں سب سے
زیادہ پائی جاتی ہیں اور وہ برین کینسر میں بھی مبتلا ہوسکتے ہیں۔ عالمی
ادارہ صحت نے مختلف ملکوں جن میں بھارت بھی شامل ہے میں مختلف سروے کرانے
کے بعد ایک رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ تیس
منٹوں تک موبائل کالیں کرتے ہیں وہ مختلف دماغی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے
ہیں یہاں تک کہ ٹیومر اور برین کینسر میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد پائی جاتی
ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایس ایم ایس کا زیادہ استعمال کرنے سے نہ صرف ہاتھ کی
انگلیاں متاثر ہوتی ہیں بلکہ کمر کی ہڈیوں کو بھی زبردست نقصان پہنچ جاتا
ہے۔ ادارے نے کہا ہے کہ موبائل کی روشنی سے لوگوں جن میں بچے بھی شامل ہیں
کی آنکھ میں بیماریاں پائی جا رہی ہیں اور ساتھ ہی لوگوں کا وہ طبقہ جو
موبائل کا دیوانہ ہوگیا ہے ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کی
رپورٹ دس برسوں کی زبردست تحقیقات کے بعد منظر عام پر لائی گئی ہے اور اس
میں یہ انکشاف بھی کیا گیا ہے کہ زیادہ موبائل کے استعمال سے سننے اور
یادداشت کی طاقت بھی کم ہو رہی ہے۔ ریاست کے وزیر جنگلات میاں الطاف نے اس
بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ ریاست میں موبائل ٹاوروں کے بارے میں
سرکار پوری طرح سے جانچ پڑتال کے بعد ضروری اقدامات اٹھائے گی تاہم اس
سلسلے میں ابھی تک کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، اس کے برعکس ٹاوروں کی تعداد
میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
Saturday, 27 April 2013
موبائل کا استعمال برین کینسر اور ہڈیوں کی بیماریوں کا باعث
Posted by Unknown on 09:59 with No comments
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
0 comments:
Post a Comment