Thursday, 11 April 2013


کراچی… سابق صدر اور جنرل پرویز مشرف نے پہلی مرتبہ ڈرون حملوں کے لئے امریکا کے ساتھ معاہدہ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈرون حملوں کے ذریعے ایسے ٹارگٹس کو نشانہ بنانے کی اجازت دی تھی جن میں اجتماعی نقصان نہ ہو۔ایک امریکی ٹیلی ویڑن چینل کو انٹرویو میں سابق صدر پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ کچھ مواقعوں پر ڈرون حملوں کی اجازت دے دی گئی تھی.حملوں کی اجازت ایسی صورت میں دی جا سکتی تھی جب ہدف تنہا ہو اور حملے کی صورت میں کسی بڑی تباہی کا امکان نہ ہواس سے پہلے جنرل مشرف اور دیگر پاکستانی رہنما امریکا کے ساتھ ڈرون حملوں کے کسی معاہدے سے انکار کرتے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ یہ حملے انکی اجازت کے بغیر ہورہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شدت پسند پہاڑوں کے ان علاقوں میں رہتے تھے جہاں پہنچنا ممکن نہیں ہوتا تھا۔فوج اور انٹیلی جنس یونٹس سے بات چیت کے بعد پاکستانی رہنماوٴں کو ڈرون حملوں کی منظوری دینا تھی۔اور ان حملوں کی اجازت صرف ایسی صورت میں تھی جب خود پاکستانی فوج کے پاس اس کارروائی کیلئے وقت نہ ہو ۔ پرویز مشرف نے اعتراف کیا کہ 2004 میں نیک محمد کو ڈرون حملے میں ہی ہلاک کیا گیا تھا۔

0 comments:

Post a Comment