پاکستان بھر کے تاجروں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انڈسٹری کی بقاء کے
لیے موبائل فون ہینڈ سیٹس پر عائد کیے جانے والے حالیہ ٹیکس کو واپس لیا
جائے۔
آج مختلف اخبارات میں چھپنے والے اشتہار میں کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ
انڈسٹری، لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری، کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز
ایسوسی ایشن، انجمن تاجران ہال روڈ لاہور، آل حیدرآباد موبائل فون ایسو سی
ایشن اور انجمن تاجران موبائل فون راولپنڈی نے مل کر صدر آصف علی زرداری،
وزیر اعظم میر ہزار خان کھوسو اور چیئرمیں ایف بی آر جناب انصار جاوید سے
درخواست کی ہے کہ ہر موبائل فون کی درآمد پر لگائے جانے والے نئے ٹیکس کو
ختم کیا جائے، جس کے باعث مارکیٹ میں ایک موبائل کی قیمت میں 2500 سے 3500
روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
یاد رہے کہ رواں مہینے ایف بی آر نے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے مطابق حکومت سیلزٹیکس کی مد میں ہر اسمارٹ فون پر 1000اور ہر فیچر یا بیسک فون پر 500 روپے وصول کیا کرے گی۔
تاجروں کی جانب سے اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ اس ٹیکس کی وجہ سے
موبائل فونز کی غیر قانونی خریدوفروخت میں تیزی سے اضافہ ہو گا جو انڈسٹری
اور قومی خزانے کے لیے یکساں نقصان دہ ہوگا۔علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ
اس نئے ٹیکس کی وجہ سے موبائل فون کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، جس سے فونز کی
فروخت بھی متاثر ہوگی اور یوں تاجروں کی مالی مشکلات میں اضافہ ہو گاجو
ملازمین کی برطرفی اور بے روزگاری میں اضافے پر بھی منتج ہو سکتا ہے۔
تاجروں نے حکومت سے گزارش کی کہ ٹیکس کو واپس لے کر اس سیکٹر کو تباہی سے بچایا جائے جس کا ملکی معیشت میں ایک بہت بڑا حصہ ہے۔
یہ وہ اشتہار ہے جو مختلف اخبارات میں شائع ہوا:
0 comments:
Post a Comment