Wednesday, 24 April 2013

Dowry Is A Curse...

Posted by Unknown on 00:53 with No comments
جہیز ایک لعنت
فی زمانہ لڑکی والے ہی نہیں لڑکے والے بھی رشتے کے حصول کے لیے پریشان حال ہیں آج کل صرف بیٹی کے لیے جہیز اکٹھا کرنے کی تگ و دو کے علاوہ بیٹوں کے ماں باپ کی لڑکی والوں کی ڈیمانڈز کی وجہ سے پریشان ہیں

پہلے لڑکی کی خوبصورتی، پڑھی لکھی ہونا، سینا پرونا، پکانا سب آنے کے علاوہ تگڑا قسم کا جہیز بھی لائے عرف عام بیٹے کی قیمت وصول کی جاتی تھی بیٹی والوں سے

وہاں اب بیٹے کے لیے بھی بہت کچھ ماں باپ کو سہنا پڑتا

مثلا لڑکے کا اپنا گھر ہو اپنا نہی
ں تو والدین کا اپنا تو ہو"ماں باپ کے مرنے کے بعد ظاہر ہے پورا گھر لڑکی کے پاس ہی ہونا۔

لڑکا خوبصورت اچھا خاصا کماتا ہوا گاڑی والا ہو

لڑکی اور لڑکے دونوں کے والدین کو سوچنا چاہیے جو جہیز کی ڈیمانڈ کرتے اور جو لڑکے میں یہ خوبیاں دیکھتے قبر میں آپ لوگ کیا لے کر جائیں گے؟ یا آپ کی بیڑی بیٹا قبر میں کیا لے کر جائے گا؟

مکان؟جہیز کا سامان؟ کچھ بھی تو نہیں جائے گا ساتھ

سنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو والدین نے کاروبار بنا لیا ہے وہ اولاد چاہیے گناہ کے دلدل میں پھنس جائے یا پارسائی کی زندگی گزارے۔

کیا کبھی سوچا ہے ہم نے ہم ڈیمانڈز کرتے آپ کی بیٹی یا بیٹے کی قسمت اتنی خراب ہو کہ اللہ شادی کے بعد سب چھین لے نہ مکان رہے نہ جہیز؟ تب کیا طلاق کا مطالبہ کریں گے؟ نہیں تب والدین قسمت پر دال دیتے پہلے قسمت کیوں یاد نہیں آتی؟؟

خدارا کچھ خوف خدا کریں اگلے جہاں جا کر آپ نے ان سب کا جواب بھی دینا ہے

کیا ضروری ہے ایک ٹی وی گھر میں ہے دوسرا بھی آئے ایک فریج ہے دوسرا بھی آئے؟ ضرورت کا سامان کیوں یضم نہیں ہوتا لڑکے کے والدین کو جو لالچی بن جاتے

اور لڑکی والوں کو بھی سوچ
نا چاہیے اچھے رشتے صرف مخصوص وقت میں آتے ہیں
اپنی ڈیمانڈز کو اتنا مت بڑھائیں کہ وقت گزر جائے اور ملال باقی رہ جائے

0 comments:

Post a Comment