Saturday, 25 May 2013

image008 پاکستان میں وارد ٹیلی کام کے آپریشنز کو 8 سال مکمل وارد ٹیلی کام نے پاکستان میں اپنے آپریشنز کی آٹھ سالوں کی تکمیل کا اعلان کیا۔ وارد ٹیلی کام مئی 2005ء میں پاکستانی مارکیٹ میں داخل ہوا تھا۔
وارد دعویٰ کرتا ہے کہ اس نے اپنی انوکھی مصنوعات اور ٹیکنالوجی اور سروسز کی سمت میں مستقل پیشرفت کے ذریعے پاکستان کے ٹیلی کام شعبے اور معیشت میں پاکستانی عوام کے ساتھی کی حیثیت سے اپنا حصہ ڈالا ہے۔
آٹھ سال قبل مارکیٹ میں داخل ہونے کے بعد سے وارد ملک میں بڑے سروس فراہم کرنے والے اداروں میں ایک بن گیا، اور اس سفر میں انعامات و اعزازات حاصل کیے، جن میں حال ہی میں مئی 2011ء میں حاصل کردہ سب سے غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری پر ایف ڈی آئی ایکسی لینس ایوارڈ بھی شامل ہے۔ کمپنی دو مرتبہ 2007ء اور 2008ء میں پاکستان برانڈ آف دی ایئر کے لیے بھی نامزد ہوئی۔
وارد کے پاکستان میں داخلے کی سالگرہ پر گفتگو کرتے ہوئے وارد ٹیلی کام کے سی ای او جناب منیر فاروقی نے کہا کہ
“ہم پاکستان میں آٹھ کامیاب سالوں کی تکمیل پر خوش ہیں۔ ہم اس سفر کے دوران غیر متزلزل حمایت اور ساتھ پر اپنے صارفین کے شکرگزار ہونا چاہیں گے۔
مستقبل میں ہم انہیں سروس اور سپورٹ کی صورت میں انہیں بہتر سے بہترین فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔”
کمپنی نے نوجوانوں کے لیے پاکستان کا اولین برانڈ، گلو بائے وارد، بنایا جو پاکستان کے مشہور اور پسندیدہ ترین سیلولر برانڈز میں سے ایک ہے۔
اس کامیابی پر ٹیلی کام کے چیف کمرشل آفیسر جناب یونس اقبال شیخ نے کہا کہ
“ان آٹھ سالوں کے دوران وارد ٹیلی کام نے صارفین کے لیے متعدد ویلیو ایڈڈ سروسز فراہم کر کے مارکیٹ میں خود کو ممتاز کیا جبکہ مارکیٹ کے ہر شعبے میں اپنی رنگینی کو بھی بڑھایا اور جدید ٹیکنالوجی اور سروسز فراہم کرنا ممکن بنایا۔”
وارد کے وی پی سیلز اینڈ ڈسٹری بیوشن جناب سہیل جان نے مارکیٹ میں کمپنی کی پوزیشن کے حوالے سے کہا کہ
“آج وارد ٹیلی کام انڈسٹری میں جدت لانے کے حوالے سے رہنما ادارے کی حیثیت سے پہچانا جاتا ہے جس نے انڈسٹری میں کئی اولین اقدام اٹھائے۔ ہمارا کلیدی مقصد ہمیشہ جدت اختیار کیے رہنا اور ایسی سروسز تیار کرنا ہے جو پاکستان کے موبائل صارفین کی ضروریات کو پورا کریں اور ہم مستقبل میں اس روایت کو جاری رکھنا چاہتے ہیں۔”
وارد پاکستان اور اس کی معیشت کی ترقی کے لیے یہاں کے عوام اور اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں ایس کے ایم ٹی (شوکت خانم میموریل ٹرسٹ)، پنک ربن پاکستان، وزیراعظم کا فنڈ برائے سیلاب زدگان، ڈینگی اور پولیو کے خلاف مہمات، اسٹوڈنٹ کیریئر سپورٹ پروگرام ‘ٹرانس فورمنگ فیوچرز’، گورنمنٹ کالج لاہور ایڈاؤمنٹ فنڈ، لمز اور نوجوان رہنماؤں کی سپورٹ کے لیے دیگر اسپانسرشپس شامل ہیں۔

0 comments:

Post a Comment