Wednesday 29 May 2013

MoITT Billions of Spending from MoIT Secret Fund Gets Unveiledآڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام نے خفیہ فنڈ کی مد میں تین بلین روپے خرچ کیے۔ گزشتہ پانچ سال کے زیادہ تر عرصے میں یہ وزارت بغیر وزیر کے کام کرتی رہی اور اس عہد کو وزارت کا بدترین دور کہا جاسکتا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق 2009-10ء کے وفاقی بجٹ میں ایم او آئی ٹی کے لیے 1.329 بلین روپے خفیہ فنڈ کے طور پر مختص کیے گئے اور اسی سال کے دوران مزید 1.422 بلین روپے فراہم کیے گئے۔
یہ واضح نہیں کہ اس فنڈ کو کس کام میں لایا گیا، تاہم یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ اسے انڈسٹری کی ترقی اور بہتری کے لیے تو بہرحال استعمال نہیں کیا گیا۔
انگریزی روزنامہ ڈان کی طرف سے سوال پوچھے جانے پر وزارت آئی ٹی کے سیکرٹری ظفر قادر کا کہنا تھا کہ انہیں وزارت میں اس طرح کے فنڈ کے بارے میں کوئی علم نہیں۔
آڈیٹر جنرل نے یہ رپورٹ ایک پٹیشن کے جواب میں تیار کی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ وزارت نے اپنے مخصوص مقاصد کے حصول کے لیے صحافیوں اور میڈیا کے اداروں میں لاکھوں روپے تقسیم کیے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف پر مشتمل بینچ درخواستوں کی سماعت کر رہا ہے جن میں مختلف وزارتوں کی جانب سے جاری ہونے والے فنڈز کو چیلنج کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 27 سے زیادہ وزارتوں اور سرکاری محکموں کو خفیہ فنڈز دیے گئے لیکن ایم او آئی ٹی ان فنڈز کے حصول اور ان کو خرچ کرنے میں سرفہرست ہے۔

0 comments:

Post a Comment