Monday 6 May 2013

ایچ ٹی سی نے موبی لنک کے تعاون سے پاکستان میں اپنا اینڈرائیڈ اسمارٹ فون “بٹرفلائی” جاری کر دیا ہے۔ بٹرفلائی برائٹیکس کی جانب سے مارکیٹ میں تقسیم کیا جائے گا۔ صارفین موبی لنک کی جانب سے پیش کردہ مختلف ایڈآنز کا بھی لطف اٹھا سکیں گے جس میں 30 روزہ خصوصی بنڈل، 1 جی بی انٹرنیٹ اور ساتھ ساتھ پاؤچ اور پروٹیکٹر بھی شامل ہیں۔
‘بٹرفلائی’ ایچ ٹی سی سیریز کا سب سے جدید فون ہے جو سننے، دیکھنے اور دنیا سے منسلک ہونے کےفرد کے طریقے کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ایچ ٹی سی بٹرفلائی پولی کاربونیٹ ڈیزائن، 1.5 گیگاہرٹز کویڈ کور کریٹ سی پی یو، 2 جی بی ریم اور 320 جی پی یو کے ایڈرینو کا حامل ہے۔ 8 میگا پکسل کا آٹوفوکس کیمرہ مع ایل ای ڈی فلیش، جیو ٹیگنگ اور 16 جی بی کی بلٹ ان اسٹوریج صارفین کو اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کو محفوظ کرنے کی سہولت دیتی ہے۔
ایچ ٹی سی کارپوریشن کے چیف مارکیٹنگ آفیسر جان وانگ نے کہا کہ “Quietly brilliant کا نعرہ زبردست کاموں کو بہتر انداز میں انجام دینا ہے، اس یقین کے ساتھ کہ زندگی کی بہترین چیزوں کا تجربہ اٹھایا جا سکتا ہے، انہیں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ YOU مہم ‘quietly brilliant’ کا بہترین عملی اظہار ہے اور یہ ادارے، جدت طراز اور شراکت دار کی حیثیت سے ایچ ٹی سی کا مغز ہے۔”
ڈائریکٹر مارکیٹنگ (موبائل انٹرنیٹ) موبی لنک معید جاوید نے کہا کہ “موبی لنک جدت کو اختیار کرنے اور صارفین کو دنیا بھر کی بہترین مصنوعات اور سروسز پیش کرنے کے ذریعے پاکستان کا نمایاں ترین ٹیلی کام سروس پرووائیڈر بننے کی جانب سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ پاکستان بھر میں اپنے صارفین کو اپنی نوعیت کا منفرد فون پیش کرنے کے لیے ایچ ٹی سی اور برائٹیکس کے ساتھ تعاون پر خوش ہیں۔”
ایچ ٹی سی بٹرفلائی کی اہم خصوصیات یہ ہیں:
  • چپ سیٹ: کویلکوم اسنیپ ڈریگن ایس 4 پرو پروسیسر مع 1.5 گیگا ہرٹز کویڈ کور کریٹ سی پی یوز
  • آپریٹنگ سسٹم: اینڈرائیڈ 4.1
  • ڈسپلے: کنٹراسٹ ریشو: 1104:1 (نامینل)/1.873:1 (دھوپ)
  • میموری: 16 جی بی؛ ریم: 2 جی بی
  • کیمرہ: پشت پر 8.0 میگا پکسل/سامنے 2.1 میگا پکسل
  • سائز: 1080 ضرب 1920 ضرب 5 انچ (441 پی پی آئی پکسل ڈینسٹی)
  • وزن: 140 گرام
  • دیگر: وائرلیس چارجنگ کی صلاحیت، این ایف سی، وائرلیس ڈسپلے،اشاروں پر ٹائپنگ
قیمت:
  • قیمت: 70 ہزار روپے (جس میں موبی لنک کی جانب سے پاؤچ اور اسکرین پروٹیکٹر شامل ہیں)
ریڈ  

0 comments:

Post a Comment