Friday 10 May 2013

Coynes Of Prophet Moosa A.S

Posted by Unknown on 11:21 with No comments
 حضرت موسٰی عليه السلام کی حیاء

حضرت موسٰی عليه السلام نہایت باحیا تھے ،چاہتے تھے کہ ان کی ستر پر دوسروں کی نگاہ نہ پڑے، اسی لیے وضو اور غسل کے وقت بہت زیادہ ستر پوشی سے کام لیتے تھے ،بنو اسرائیل کہنے لگے کہ شاید موسی کے جسم میں برص کے داغ یا کوئی اس قسم کی آفت ہے جس کی وجہ سے یہ ہر وقت لباس میں ڈھکا چھپا رہتا ہے ،ایک دن موسی عليه السلام تنہائی میں غسل کرنے لگے، کپڑے اتار کرایک پتھر پر رکھ دئیے ، پتھر ان کا کپڑا لے کر بھاگنے لگا ،موسی علیہ السلام اس کے پیچھے پیچھے دوڑے یہاں تک کہ بنو اسرائیل کی ایک مجلس میں پہنچ گئے ‘ انہوں نے موسی علیہ السلام کو ننگا دیکھا تو ان کے سارے شبہات دور ہوگئے اورکہنے لگے : ”خدا کی قسم! اس میں کوئی عیب نہیں ہے“ ۔ اس سلسلے میں قرآن کریم کی یہ آیت اتری :
(یَا اَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا لَا تَکُونُوا کَالَّذِینَ آذَوا مُوسَی فَبَرَّ َہُ اللَّہُ مِمَّا قَالُوا وَکَانَ عِندَ اللَّہِ وَجِیہاً﴿ (سورہ احزاب ۹۶)

”اے لوگو! ان لوگوں جیسے نہ بن جاو جنہوں نے موسی (عليه السلام ) کو تکلیف دی ، پس جو بات انہوں نے کہی تھی اللہ نے انہیں اس سے بری کردیا اور وہ اللہ کے نزدیک باعزت تھے “ ۔

0 comments:

Post a Comment