Saturday 25 May 2013

حضرت ادرع سلمی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک رات میں، حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پہرہ داری کے فرائض ادا کرنے آیا تو (کہیں سے) ایک شخص کی بلند آواز سے قرات کی آواز آرہی تھی۔ اتنے میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لے آئے۔ میں نے عرض کیا : یا رسول اللہ! یہ آدمی ریاکار معلوم ہوتا ہے (ایک روایت میں بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا : یارسول اﷲ! میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، کیا یہ شخص ریاکار ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : معاذ اﷲ! یہ تو عبد اﷲ ذو البجادین ہے۔) اس کے چند روز بعد اس آدمی کا انتقال ہوگیا۔ جب اس کا جنازہ تیار ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے صحابہ کرام سے فرمایا : اپنے بھائی کے ساتھ نرمی کرنا اللہ تعالیٰ بھی اس کے ساتھ نرمی کرے گاکیوں کہ وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت رکھتا تھا۔ لوگوں نے اس کی قبر کھودی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : قبر کشادہ کرو، اللہ بھی اس پر کشادگی کرے گا۔ صحابہ کرام نے عرض کیا : یا رسول اللہ! آپ کو اس کا بہت غم ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ہاں یہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت (جو) رکھتا تھا۔‘‘

اسے امام ابن ماجہ، احمد اور ابن ابی عاصم نے روایت کیا ہے۔

0 comments:

Post a Comment