Saturday 18 May 2013

Patience On Troubles

Posted by Unknown on 04:44 with No comments
آزمائشوں پر صبر

’’حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اﷲ عنہما سے مروی ہے کہ (ایک مرتبہ) حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فاقہ سے تھے جب حضرت علی رضی اللہ عنہ کو یہ خبر پہنچی تو وہ مزدوری کرنے نکلے تاکہ اُس کے معاوضہ سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کھانا پیش کر سکیں چنانچہ وہ ایک یہودی کے باغ میں پہنچے تو اس کے لیے ہر ڈول کے عوض ایک کھجور کے معاوضہ پر سترہ ڈول پانی کھینچا۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ وہ سترہ عجوہ کھجوریں لے کر بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہو گئے۔‘‘
’’امام بیہقی نے مزید بیان کیا کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا : اے ابو الحسن! یہ کھجوریں کہاں سے آئیں؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : یا نبی اﷲ! مجھے آپ کے فاقہ کی خبر پہنچی تو میں مزدوری کی تلاش میں نکل پڑا تاکہ آپ کی خدمت میں کچھ کھانے کو پیش کر سکوں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : کیا تجھے اﷲ ل اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت نے اس کام پر ابھارا تھا؟ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا : جی ہاں، یا نبی اﷲ! تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : خدا کی قسم! کوئی بندہ ایسا نہیں کہ وہ اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرتا ہو اور فقر و فاقہ اس کے چہرے کی طرف سیلاب کی سی تیزی سے نہ بڑھیں لہٰذا جو اﷲ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرتا ہو تو اسے (ان آزمائشوں پر) صبر کے لیے تیار رہنا چاہیے۔‘‘

اخرجه ابن ماجه في السنن، کتاب الأحکام، باب الرجل يستسقي کل دلو بتمرة، 2 / 818، الرقم : 2446، والبيهقي في السنن الکبری، 6 / 119، الرقم : 11429.

0 comments:

Post a Comment