دعا ایک کلپ کی مانند
اب
نہیں اڑے گا-بھلے کتنا ہی پھڑپھڑا لے- دعا بھی ایک کلپ کی طرح ہوتی ہے اور
یہ گناہ اس لیے یوں پھڑپھڑاتے ہیں- تا کہ تم یہ رکھو کہ اگر تم دوبارہ اس
راستے کی طرف گیَیں تو یہ کلپ ٹوٹ جا ئے گا اور کپڑا اڑ کر سب پہ چھا جا ئے
گا- زمانہ اسلام میں آنے کے بعد جاہلیت کے سب گناہ معاف کر د یے جاتے ہیں-
لیکن ایک دفعہ پھر غلط راستے کی طرف جانے کی صورت میں وہ پچھلے گناہ زندہ
ہو جاتے ہیں اور انسان کو اس پرانے زمانہ جاہلیت کا بھی حساب دینا پڑتا
ہے!"
نمرہ احمد کے ناول "جنت کے پتے" سے اقتباس
نمرہ احمد کے ناول "جنت کے پتے" سے اقتباس
0 comments:
Post a Comment