تین پسندیدہ چیزیں
ایک
مرتبہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ مجھے دنیا میں تین
چیزیں محبوب ہیں خوشبو ،عورتیں اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین تشریف فرما تھے
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں محبوب ہیں آپ کے چہرہ کا دیکھنا اپنے مال کو آپ پر خرچ کرنا اور یہ کہ میری بیٹی آپ کے نکاح میں ہے
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں محبوب ہیں امر بالمعروف نہی عن المنکر اچھے کاموں کا حکم کرنا اور بری باتوں سے روکنا اور پرانا کپڑا
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں محبوب ہیں بھوکوں کو کھلانا، ننگوں کپڑا پہنانا اور قرآن پاک کی تلاوت کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں پسند ہیں مہمان کی خدمت ،گرمی کا روزہ اور دشمن پر تلوار ۔
اتنے میں حضرت جبریئل علیہ السلام تشریف لائے اور عرض کیا کہ مجھے حق تعالیٰ شانہ‘ نے بھیجا ہے اور فرمایا کہ اگر میں ( یعنی جبرئیل) دنیا والوں میں ہوتا تو بتاؤں مجھے کیا پسند ہوتا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بتاؤ عرض کیا بھولے ہووں کو راستہ بتانا غریب عبادت کرنے والوں سے محبت رکھنا اور عیال دار مفلسوں کی مدد کرنا
اور اللہ جل شانہ‘ فرماتے ہیں کہ مجھے اپنے بندوں کی تین چیزیں پسند ہیں ( اﷲ کی راہ میں) طاقت کا خرچ کرنا ( مال سے ہو یا جان سے) اور گناہ پرندامت کے وقت رونا اور فاقہ پر صبر کرنا ۔
( یہ روایت حافظ ابن حجر نے منیہات میں نقل کی ہے)
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چند صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین تشریف فرما تھے
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں محبوب ہیں آپ کے چہرہ کا دیکھنا اپنے مال کو آپ پر خرچ کرنا اور یہ کہ میری بیٹی آپ کے نکاح میں ہے
حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں محبوب ہیں امر بالمعروف نہی عن المنکر اچھے کاموں کا حکم کرنا اور بری باتوں سے روکنا اور پرانا کپڑا
حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں محبوب ہیں بھوکوں کو کھلانا، ننگوں کپڑا پہنانا اور قرآن پاک کی تلاوت کرنا
حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا آپ نے سچ فرمایا اور مجھے تین چیزیں پسند ہیں مہمان کی خدمت ،گرمی کا روزہ اور دشمن پر تلوار ۔
اتنے میں حضرت جبریئل علیہ السلام تشریف لائے اور عرض کیا کہ مجھے حق تعالیٰ شانہ‘ نے بھیجا ہے اور فرمایا کہ اگر میں ( یعنی جبرئیل) دنیا والوں میں ہوتا تو بتاؤں مجھے کیا پسند ہوتا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا بتاؤ عرض کیا بھولے ہووں کو راستہ بتانا غریب عبادت کرنے والوں سے محبت رکھنا اور عیال دار مفلسوں کی مدد کرنا
اور اللہ جل شانہ‘ فرماتے ہیں کہ مجھے اپنے بندوں کی تین چیزیں پسند ہیں ( اﷲ کی راہ میں) طاقت کا خرچ کرنا ( مال سے ہو یا جان سے) اور گناہ پرندامت کے وقت رونا اور فاقہ پر صبر کرنا ۔
( یہ روایت حافظ ابن حجر نے منیہات میں نقل کی ہے)
0 comments:
Post a Comment