Friday, 3 May 2013

Yak Na Shud Do Shud

Posted by Unknown on 06:50 with No comments
یک نہ شد دو شد
 
یہ کہاوت اس وقت بولی جاتی ہے جب ایک مصیبت کے ساتھ دوسری مصیبت بھی سر پر آ پڑے۔
اس کہاوت کی کہانی یوں ہے کہ ایک شخص منتر پڑھ کر مردوں کو زندہ کرنے اور دوسرا منتر پڑھ کر انہیں دوبارہ مارنے کا جادو جانتا تھا۔ وہ مردوں کو زندہ کر کے ان سے باتیں کرتا اور پھر انہیں دوبارہ جادو کے زور سے قبر میں داخل کر دیتا۔ وہ شخص جب مرنے لگا تو اس نے اپنے ایک شاگرد کو یہ جادو سکھا دیا۔ اس کے مرنے کے کچھ عرصے بعد شاگرد نے ایک قبر پر جا کر یہ منتر پڑھا اور مردے سے باتیں کیں، لیکن مردے کو دوبارہ قبر میں داخل کرنے کا منتر بھول گیا۔ شاگرد بہت گھبرایا اور جب گھبرا کر بھاگنے لگا تو وہ مردہ بھی اس کے پیچھے پیچھے آیا۔ اب وہ جہاں بھی جاتا مردہ اس کے پیچھے آتا۔ بہت کوشش پر بھی جب اسے منتر یاد نہ آیا تو اسے ایک ترکیب سوجھی۔ وہ استاد کی قبر پر پہنچا اور مردے کو زندہ کرنے کا منتر پڑھا اور استاد کے قبر سے نکلنے پر اس سے دوسرا منتر پوچھنے لگا، لیکن استاد صاحب ایسی دنیا میں پہنچ چکے تھے جہاں انہیں کوئی پچھلی بات یاد نہ تھی اور اب استاد کا مردہ بھی پہلے مردے کے ساتھ اس کے پیچھے پیچھے ہو لیا۔ نتیجہ یہ کہ شاگرد وہاں سے یہ کہہ کر بھاگا کہ، "یک نہ شد دو شد۔"

0 comments:

Post a Comment