Thursday 6 June 2013

Bath Method...غسل کا طریقہ

Posted by Unknown on 02:26 with No comments
غسل کا طریقہ
غسل کے فرائض
اس میں تین چیزیں فرض ہیں:


1۔ غرارہ کرنا
غرارے سے مراد پانی کو زبان کے نیچے، داڑھوں کے پیچھے، رخسار کی تہہ، دانتوں کی جڑ اور درمیانی خالی جگہوں میں پہنچانا ہے۔ اگر جان بوجھ کر کسی جزو کو چھوڑ دیا گیا تو غسل درست نہیں ہو گا، دانتوں میں اگر کوئی ایسی چیز لگی ہو جو آسانی سے اُتر نہیں سکتی، جیسے پان کھانے والوں کے دانتوں پر چونے کی تہہ جم جاتی ہے تو یہ معاف ہے، اگر کوئی دانت تار سے باندھا گیا ہو یا مسالہ سے جوڑاگیا ہو تو اس کے نیچے بھی پانی پہنچانا ضروری نہیں۔


2۔ ناک میں پانی ڈالنا
یعنی نتھنوں کا نرم حصہ دُھل جانا چاہئے اگر ناک میں رطوبت سوکھ جائے تو اس کو صاف کرنا ضروری ہے۔


3۔ بدن کا دھونا
یعنی سر کے بالوں سے پاؤں کے تلوؤں تک ہر حصے پر اِس طرح پانی بہانا کہ جسم کا کوئی بال خشک نہ رہے۔ اس سلسلہ میں بہت زیادہ اِحتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ بعض اعضاء ایسے ہیں جن پر اگر توجہ نہ دی جائے تو وہ دُھلنے سے رہ جاتے ہیں لہٰذا پہلے ان کو مل لینا چاہئے پھر ان پر بطور خاص پانی بہانا چاہئے۔


غسل میں یاد رکھنے والی باتیں
تمام بالوں کی نوک سے جڑ تک پانی بہانا فرض ہے
جسم میں جہاں سلوٹیں اور جھریاں ہوں ان کے اندر پانی پہنچانا ضروری ہے۔
اگر کسی عضو پر زخم ہو یا پانی بہانا نقصان دہ ہو تو اس پورے عضو کا مسح کر لینا چاہئے اگر زخم پر پٹی ہو تو صرف پٹی کا ہی مسح کافی ہو گا مسح کا طریقہ یہ ہے کہ ہاتھ پانی سے دھو کر جھٹک دیں اور پھر انہیں پٹی پر پھیر دیں۔
نزلہ ہو یا اور کوئی بیماری جس میں غالب گمان ہو کہ سر سے نہانے کی صورت میں مرض میں زیادتی ہو گی یا اور امراض پیدا ہو جائیں گے تو گردن سے نہا لیں اور سر پر گیلا ہاتھ پھیر لیں۔
روٹی پکانے والوں کے ناخنوں میں آٹا، کاتبوں کے ناخنوں پر سیاہی، اسی طرح دوسرے کام کرنے والوں کے ناخنوں پر اگر کوئی ٹھوس چیز ہو اور اس کے صاف کرنے میں دقت ہو تو بغیر صاف کئے وضو اور غسل صحیح ہو جائے گا۔
لوگوں کی موجودگی میں (ندی، نہر یا ٹیوب ویل پر) نہاتے ہوئے ناف سے گھٹنوں تک جسم ڈھانپا فرض ہے۔


غسل کا طریقہ
غسل کرنے کا مسنون طریقہ درج ذیل ہے :
جنبی (جس پر غسل فرض ہو) وہ غسل کی نیت کرے یعنی ارادہ کرے کہ میں نجاست سے پاکی کے لیے غسل کر رہا ہوں۔ دونوں ہاتھوں کو دھوئے۔ اِستنجاء کرے، اگر بدن کے کسی حصے پر نجاست ہو تو اُسے دور کرے، تین مرتبہ پہلے دائیں کندھے پر پھر بائیں کندھے پر پانی بہائے، پورے جسم کو اچھی طرح مل کر دھوئے، کلی کرتے اور ناک میں پانی ڈالتے ہوئے خوب مبالغہ کرے یعنی اچھی طرح گلے تک اور ناک کی نرم ہڈی تک پانی پہنچائے۔ ( روزہ دار ایسا نہ کرے)۔ دوران غسل بات نہ کرے اور قبلہ کی طرف منہ نہ کرے۔


جنبی مرد و عورت (جن پر غسل فرض ہو) کے لئے ممنوعہ اشیاء
مسجد میں جانا۔
طواف کرنا۔
قرآن مجید چھونا۔
بغیر چھوئے دیکھ کر یا زبانی پڑھنا۔
کسی آیت کا لکھنا۔
قرآنی آیات کا تعویذ لکھنا۔
قرآنی آیات والے تعویذ کا چھونا۔
ایسی انگوٹھی پہننا یا چھونا جس پر حروف مقطعات نقش ہوں، البتہ اگر تعویذ پر چاندی کا خول چڑھا لیا جائے یا اس پر سیسہ یا پترا چڑھا لیا جائے تو ان چیزوں کے پہننے یا چھونے میں حرج نہیں۔
بے وضو شخص قرآن مجید کو جزدان یا اپنے رومال سے پکڑ کر رکھ سکتا ہے لیکن اپنے لباس سے نہیں اٹھا سکتا مثلاً کوئی شخص اپنے دامن سے پکڑ کر اٹھائے تو یہ ناجائز ہے۔
قرآن کی آیت یا چند آیات بہ نیت تبرک یا بہ نیت دعا پڑھی جا سکتی ہیں مثلاً
بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ، اِنا ﷲِ وَ اِنَّا اِلَيْهِ رَاجِعُوْنَ يا آيةُ الْکُرْسِی وغيرہ
قرآن کا لفظی ترجمہ خواہ کسی زبان میں بھی وہ اس کے چھونے اور پڑھنے کے وہی احکام ہیں جو عربی قرآن کے ہیں البتہ تفسیر والے قرآن کا چھونا ممنوع نہیں لیکن جہاں آیت لکھی ہو وہاں انگلی یا ہاتھ رکھنا ممنوع ہے۔


اِصطلاحی تعریف
پاک پانی سے تمام بدن کو دھونا غسل کہلاتا ہے۔


فرضیتِ غسل
منی کا شہوت کی وجہ سے کود کر نکلنا، اگر محنت و مشقت کی وجہ سے نکلے تو غسل لازم نہیں البتہ وضو ٹوٹ جاتا ہے۔
اگر پتلی منی پیشاب کے ساتھ بغیر شہوت کے نکلی تو غسل فرض نہیں۔


ضروری ہدایات
غسل فرض میں تاخیر نہ کی جائے، کیونکہ جس گھر میں ناپاک آدمی ہو وہاں رحمت کے فرشتے نہیں آتے۔
اتنی دیر کی کہ نماز کا آخری وقت ہو گیا تو گنہگار ہو گا۔
ناپاک (جنبی) شخص کے لئے ضروری ہے کہ کھانے سے پہلے وضو کرے یا کم از کم ہاتھ منہ دھو کر کلی کرے۔ ایسا نہ کرنا مکروہ ہے۔
رمضان المبارک میں صبح ہونے سے پہلے نہا لینا چاہئے اور اگر نہ نہایا تو روزہ میں کچھ نقصان نہیں مگر بہتر یہ ہے کہ ناک میں اندر تک پانی اور حلق تک پانی رات کو ہی (روزے کا وقت شروع ہونے سے پہلے) پہنچائے کیونکہ دن میں غسل کرتے وقت روزہ کی وجہ سے ایسا کرنے کی اجازت نہیں۔

0 comments:

Post a Comment