Thursday 6 June 2013

مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن (CITC) نے مکمل طور پر سعودی عرب میں انٹرنیٹ کی بنیاد پر مواصلاتی اپلی کیشن Viber پر پابندی لگا دی ہے۔ ریگولیٹری اتھارٹی نے کہا ہے کہ ان کے لیے وائبر پر سرگرمیوں کی نگرانی مشکل کام تھا لہٰذا انہوں نے مکمل پابندی لگا دی۔
اس کے علاوہ اس نے بین الاقوامی کالز اور ٹیکسٹ سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ٹیلی کام آپریٹرز کو محروم کر دیا۔

CITC نے اپنی ویب سائٹ میں کہا ہے "اگر وہ ریاست میں فورس میں ریگولیٹری کی ضروریات اور قوانین کے ساتھ عمل کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو ریگولیٹر کسی دوسری سروس یا اپلی کیشن کے خلاف کارروائی کرے گا"۔

وہ جنہوں نے اپلی کیشن کو استعمال کرنے کی کوشش کی انہیں 'No Service' اور 'Blocked' کا میسج ملا۔

سعودی حکام نے پہلے مقامی آپریٹرز پر آن لائن پیغام رسانی اور ویڈیو چیٹنگ ایپلی کیشنز جیسا کہ وائبر،سکائپ،وٹس ایپ وغیرہ کی بنیاد پر سنسر شپ اور نگرانی کے طریقہ کار فراہم کرنے کے لئے ایک مجبوری عائد کی تھی۔ کیونکہ ان اپلی کیشنز کو دین کی بےحرمتی، گستاخانہ زبان اور نامناسب ویڈیو چیٹ کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا۔ مقامی آپریٹر کو سروس پرووائیڈرز کو سنسر شپ اقدامات فراہم کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

یہ عمل سعودی عرب میں تارکین وطن کو بری طرح سے متاثر کرے گا جو آن لائن چیٹنگ اور ویڈیو کالنگ کے زریعے اپنے پیاروں سے بات کرنے کا سستا اور قابل برداشت زریعہ سمجھتے تھے۔ اور اب یہ اقدام ان کی جیبوں کے لیے ایک سنگین دھچکا ہوگا۔

0 comments:

Post a Comment