ہجرت حبشہ ۵ نبوی
کفار مکہ نے جب اپنے ظلم و ستم سے مسلمانوں پر عرصۂ حیات تنگ کر دیا تو حضور رحمت عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو “حبشہ” جا کر پناہ لینے کا حکم دیا۔
نجاشی
حبشہ کے بادشاہ کا نام “اصحمہ” اور لقب “نجاشی” تھا۔ عیسائی دین کا پابند تھا مگر بہت ہی انصاف پسند اور رحم دل تھا اور توراۃ و انجیل وغیرہ آسمانی کتابوں کا بہت ہی ماہر عالم تھا۔
اعلانِ نبوت کے پانچویں سال رجب کے مہینے میں گیارہ مرد اور چار عورتوں نے حبشہ کی جانب ہجرت کی۔ ان مہاجرین کرام کے مقدس نام حسب ذیل ہیں۔
(۱،۲)
کفار مکہ نے جب اپنے ظلم و ستم سے مسلمانوں پر عرصۂ حیات تنگ کر دیا تو حضور رحمت عالم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو “حبشہ” جا کر پناہ لینے کا حکم دیا۔
نجاشی
حبشہ کے بادشاہ کا نام “اصحمہ” اور لقب “نجاشی” تھا۔ عیسائی دین کا پابند تھا مگر بہت ہی انصاف پسند اور رحم دل تھا اور توراۃ و انجیل وغیرہ آسمانی کتابوں کا بہت ہی ماہر عالم تھا۔
اعلانِ نبوت کے پانچویں سال رجب کے مہینے میں گیارہ مرد اور چار عورتوں نے حبشہ کی جانب ہجرت کی۔ ان مہاجرین کرام کے مقدس نام حسب ذیل ہیں۔
(۱،۲)
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی بیوی حضرت بی بی رقیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ جو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی صاحبزادی ہیں۔
(۳،۴)
(۳،۴)
حضرت ابو حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی بیوی حضرت سہلہ بنت سہیل رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ۔
(۵،۶)
(۵،۶)
حضرت ابو سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی اہلیہ حضرت امِ سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ۔
(۷،۸)
(۷،۸)
حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنی زوجہ
حضرت لیلیٰ بنت ابی حشمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ۔
(۹)
(۹)
حضرت زبیر بن العوام رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
(۱۰)
(۱۰)
حضرت مصعب بن عمیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
(۱۱)
(۱۱)
حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
(۱۲)
(۱۲)
حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
(۱۳)
(۱۳)
حضرت ابو سبرہ بن ابی رہم یا حاطب بن عمر و رضی اللہ تعالیٰ عنہما۔
(۱۴)
(۱۴)
حضرت سہیل بن بیضاء رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
(۱۵)
(۱۵)
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ۔
(زرقانی علی المواهب ج۱ ص۲۷۰)
(زرقانی علی المواهب ج۱ ص۲۷۰)
0 comments:
Post a Comment