Sunday 7 July 2013

ہجرت کا دوسرا سال

کفار قریش بدر میں

کفار قریش چونکہ مسلمانوں سے پہلے بدر میں پہنچ گئے تھے اس لئے مناسب جگہوں پر ان لوگوں نے اپنا قبضہ جما لیا تھا۔ حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم جب بدر کے قریب پہنچے تو شام کے وقت حضرت علی، حضرت زبیر، حضرت سعد بن ابی وقاص رضی ﷲ تعالیٰ عنہم کو بدر کی طرف بھیجا تاکہ یہ لوگ کفار قریش کے بارے میں خبر لائیں۔ ان حضرات نے قریش کے دو غلاموں کو پکڑ لیا جو لشکر کفار کے لئے پانی بھرنے پر مقرر تھے۔ حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان دونوں غلاموں سے دریافت فرمایا کہ بتاؤ اس قریشی فوج میں قریش کے سرداروں میں سے کون کون ہے؟ تو دونوں غلاموں نے بتایا کہ عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، ابو البختری، حکیم بن حزام، نوفل بن خویلد، حارث بن عامر، نضر بن الحارث، زمعہ بن الاسود، ابوجہل بن ہشام، اُمیہ بن خلف، سہیل بن عمرو، عمرو بن عبدود، عباس بن عبدالمطلب وغیرہ سب اس لشکر میں موجود ہیں۔ یہ فہرست سن کر حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم اپنے اصحاب کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا کہ مسلمانو! سن لو! مکہ نے اپنے جگر کے ٹکڑوں کو تمہاری طرف ڈال دیا ہے۔
(مسلم ج۲ ص۱۰۲ غزوه بدر و زُرقانی وغيره)

0 comments:

Post a Comment