Saturday, 6 July 2013


توۖ شاہ خوباں توۖ جان جاناں ہے چہرہ ام الکتاب تیرا

توۖ شاہ خوباں توۖ جان جاناں ہے چہرہ ام الکتاب تیرا
نہ بن سکی ہے نہ بن سکے گا مثال تیری جواب تیرا

تو سب سے اول تو سب سے آخر ملا ہے حسنِ دوام تجھ کو
ہے عمر لاکھوں برس کی تیری مگر ہے تازہ شباب تیرا

توۖ شاہ خوباں توۖ جان جاناں ہے چہرہ ام الکتاب تیرا
نہ بن سکی ہے نہ بن سکے گا مثال تیری جواب تیرا

ہے کتنا خُلق عظیم تیرا ہے کتنا لطفِ عمیم تیرا
ہو ا نہ جاں کے بھی دشمنوں پر شہ دو عالم عتاب تیرا

توۖ شاہ خوباں توۖ جان جاناں ہے چہرہ ام الکتاب تیرا
نہ بن سکی ہے نہ بن سکے گا مثال تیری جواب تیرا

ہو مشکِ عنبر یا بوئے جنت نظر میں اُس کی ہے بے حقیقت
مِلا ہے جس کو مَلا ہے جس نے پسینہ رشک گلاب تیرا

توۖ شاہ خوباں توۖ جان جاناں ہے چہرہ ام الکتاب تیرا
نہ بن سکی ہے نہ بن سکے گا مثال تیری جواب تیرا

میں تیرے حسنِ بیاں کے صدقے میں تیری میٹھی زبان کے صدقے
برنگِ خوشبو دلوں میں اترا ہے کتنا دلکش خطاب تیرا

توۖ شاہ خوباں توۖ جان جاناں ہے چہرہ ام الکتاب تیرا
نہ بن سکی ہے نہ بن سکے گا مثال تیری جواب تیرا

خدا کی غیرت نے ڈال رکھے ہیں تجھ پر ستر ہزار پردے
جہاں میں لاکھوں ہی طور بنتے جو اک بھی اٹھتا حجاب تیرا

ہے تو بھی صائمؔ عجیب انساں جو خوفِ محشر سے ہے ہراساں
ارے تو جن کی ہے نعت پڑھتا وہی تو لیں گے حساب تیرا

توۖ شاہ خوباں توۖ جان جاناں ہے چہرہ ام الکتاب تیرا
نہ بن سکی ہے نہ بن سکے گا مثال تیری جواب تیرا

شاعر - صائم چشتی

0 comments:

Post a Comment