عبدالرحمن بن ابی نعم جلیل القدر تابعین میں سے ہیں حجاج بن یوسف کے دور کے تھے
ایک دن حجاج بن یوسف کو نصیحت کی غرض سے اس کے پاس گئے ، حجاج کے ظلم و ستم سے کون ناواقف ہو گا آپ نے اس اسکے ظلم پر تنبہہ کی اور ظلم کے انجام کی طرف توجہ دلائی
حجاج نے غصے میں آ کر آپ کو گرفتار کروا دیا اور حکم دیا کہ انہیں ایک ایسی کوٹھری میں قید کر دیا جائے جہاں نہ روشنی ہو ، نہ زندگی کا کوئی سامان ہو اور نہ ہی کوئی کھانے پینے کی چیز ہو ، حکم کی تعمیل کی گئی ، پندرد دن بعد حجاج نے کہا کہ ان کی لاش کو کوٹھری سے نکال کر دفن کردو
لاش نکالنے کے لیے جب کوٹھری کھولی گئی تو لوگوں نے عجیب ماجرا دیکھا کہ آپ رحمتہ اللہ علیہ کھڑے نماز پڑھ رہے ہیں حجاج کو یہ ساری کفیت بتائی گئی تو اس نے انہیں آزاد کردیا
( حلیتہ اولیاء )
ایک دن حجاج بن یوسف کو نصیحت کی غرض سے اس کے پاس گئے ، حجاج کے ظلم و ستم سے کون ناواقف ہو گا آپ نے اس اسکے ظلم پر تنبہہ کی اور ظلم کے انجام کی طرف توجہ دلائی
حجاج نے غصے میں آ کر آپ کو گرفتار کروا دیا اور حکم دیا کہ انہیں ایک ایسی کوٹھری میں قید کر دیا جائے جہاں نہ روشنی ہو ، نہ زندگی کا کوئی سامان ہو اور نہ ہی کوئی کھانے پینے کی چیز ہو ، حکم کی تعمیل کی گئی ، پندرد دن بعد حجاج نے کہا کہ ان کی لاش کو کوٹھری سے نکال کر دفن کردو
لاش نکالنے کے لیے جب کوٹھری کھولی گئی تو لوگوں نے عجیب ماجرا دیکھا کہ آپ رحمتہ اللہ علیہ کھڑے نماز پڑھ رہے ہیں حجاج کو یہ ساری کفیت بتائی گئی تو اس نے انہیں آزاد کردیا
( حلیتہ اولیاء )
0 comments:
Post a Comment