Saturday, 23 February 2013


حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا،جو شخص ہر نماز کے بعد آیتہ الکرسی پڑھے،اُسے جنت میں داخل ہونے سے کوئی چیز نہیں روک سکتی۔ وہ مرتے ہی جنت میں چلا جائے گا اور جو کوئی رات کو سوتے وقت اسے پڑھے گا وہ،اسکا پڑوسی اور آس پاس کے دوسرے گھر والے شیطان اور چور سے محفوظ رہیں گے۔

(شعب الایمان-بیہقی)

حدیث شریف میں ہے کہ جو کوئی مصیبت اور سختی کے وقت آیتہ الکرسی اور سورة بقرة کی آخری آیات پڑھے گا،اللہ تعالٰی اس کی فریاد رسی کرے گا۔

حدیث: حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقۂفطر کی حفاظت میرے سپرد فرمائی،ایک شب ایک آنے والا آیا اور غلہ بھرنے لگا تو میں نے اسکو پکڑ لیا۔ تو میں نے کہا کہ کہ میں تجھے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا توکہنے لگا میںمحتاج اورعیالدارہوں،سخت حاجت مند ہوں تو میں نے اسے چھوڑ دیا۔ جب صبح ہوئی تو حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ہریرہ(رضی اللہ عنہ) تمہارے رات کے قیدی کا کیا ہوا؟میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس نے مجھے شدید حاجت اور عیالداری کا واسطہ دیا،مجھے رحم آگیا اور میں نے اسے چھوڑ دیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس نے جھوٹ بولا ہے وہ پھر آئے گا۔ مجھے یقین ہو گیا کہ وہ ضرور آئے گا کیونکہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ چنانچہ میں اس کا انتظار کرنے لگا،وہ آ گیا اور غلہ بھرنے لگا۔ میں نے اسے پکڑ کر کہا میں تجھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا۔ تو کہنے لگا میں محتاج ہوں آئندہ نہیں آؤں گا۔ مجھے رحم آگیا میں نے اسے چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی تو حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ہریرہ(رضی اللہ عنہ)تمہارے رات کے قیدی کا کیا ہوا؟ میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے اسکی گریہ و زاری پر رحم آگیا میں نے اسے پھر چھوڑدیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس نے جھوٹ بولا ہے وہ پھر آئے گا۔ میں انتظار میں تھا کہ وہ آیا اور غلہ بھرنا شروع کیا میں نے اسے پکڑ لیا۔ اور کہا کہ تین مرتبہ تو کہہ چکا ہے کہ میں نہیں آؤں گا مگر تو پھر آ گیا۔ اب میں تجھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کروں گا۔ کہنے لگا تم مجھے چھوڑ دو تو ایسے کلمات سکھا دوں گا جس سے اللہ تعالٰی تجھے نفع پہنچائے گا۔ وہ یہ ہیں کہ جب تم سونے کا ارادہ کرو تو بستر پر آیتہ الکرسی "اللہ لا الٰہ الا ھو الحی القیوم" آخر آیت تک پڑھ لیا کرو۔ صبح تک اللہ تعالٰی کی طرف سے یہ آیت تمہاری نگہبان ہو گی۔ اور شیطان تمہارے قریب نہیں آئے گا۔ میں نے اسے پھر چھوڑ دیا۔ صبح ہوئی تو حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اے ہریرہ(رضی اللہ عنہ)تمہارے رات کے قیدی کا کیا ہوا؟ میں نے کہا اس نے مجھے چند کلمات سکھائے جس سے اللہ مجھے نفع دے گا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ بات اس نے سچ کہی حالانکہ وہ بڑا جھوٹا ہے۔ تمہیں معلوم ہے کہ تین راتوں سے تمہارا مخاطب کون تھا؟میں نے عرض کیا کہ نہیں،حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ شیطان تھا۔
(بخاری شریف)

0 comments:

Post a Comment