ہر وقت تصور میں مدینے کی گلی ہو
ہر وقت تصور میں مدینے کی گلی ہو
اور یاد محمد کی میرے دل میں بسی ہو
اے کاش میں بن جاؤں مدینے کا مسافر
پھر روتی ہوئی طیبہ کو بارات چلی ہو
پھر رحمت باری سے چلوں سو ئے مدینہ
اے کاش مقدر میں میرے وہ گھڑی ہو
اے کاش مدینے میں مجھے موت یوں آئے
قدموں میں تیرے سر ہو، میری روح چلی ہو
آقا کا گدا ہوں اے جہنم تو بھی سن لے
وہ کیسے جلے جو کہ غلام مدنی ہو
اور یاد محمد کی میرے دل میں بسی ہو
اے کاش میں بن جاؤں مدینے کا مسافر
پھر روتی ہوئی طیبہ کو بارات چلی ہو
پھر رحمت باری سے چلوں سو ئے مدینہ
اے کاش مقدر میں میرے وہ گھڑی ہو
اے کاش مدینے میں مجھے موت یوں آئے
قدموں میں تیرے سر ہو، میری روح چلی ہو
آقا کا گدا ہوں اے جہنم تو بھی سن لے
وہ کیسے جلے جو کہ غلام مدنی ہو
0 comments:
Post a Comment