
بینگن کا نوکر نہیں
ایک بادشاہ نے ایک دن ایک وزیر کو بلایا۔
وزیر آیا تو بادشاہ صاحب سامنے تھالی میں ایک بینگن رکھے بیٹھے تھے وزیر کے آتے ہی اس کے سامنے بینگن کے چمکدار کالے رنگ ذائقے اور خوشبو کی بہت تعریفیں کیں۔
وزیر شد و مد سے ہاں میں ہاں ملاتا رہا۔
دوسرے دن بادشاہ نے دوبارہ اسی وزیر کو بلایا۔ وزیر آیا تو بادشاہ صاحب ہو بہو ویسا ہی ایک بینگن تھالی میں رکھے بیٹھے تھے۔
لیکن اس بار وزیر کی شکل دیکھتے ہیں بینگن کی برائیاں شروع کر دیں۔
وزیر اسی طرح خشوع و خضوع سے ہاں میں ہاں ملانے لگا۔
بادشاہ کو غصہ آ گیا اور گرج کر بولا
"کیسے احمق اور کوڑھ مغز وزیر ہو تم؟ کل میں نے بینگن کی تعریفیں کیں تب بھی تم نے واہ واہ کی اور آج برائیاں کر رہا ہوں تب بھی تم واہ واہ ہی کیے جا رہے ہو؟"
وزیر نے مسکین سی شکل بنائی اور ہاتھ جوڑ کا بولا۔
"حضور! میں آپ کا نوکر ہوں بینگن کا نہیں۔
وزیر آیا تو بادشاہ صاحب سامنے تھالی میں ایک بینگن رکھے بیٹھے تھے وزیر کے آتے ہی اس کے سامنے بینگن کے چمکدار کالے رنگ ذائقے اور خوشبو کی بہت تعریفیں کیں۔
وزیر شد و مد سے ہاں میں ہاں ملاتا رہا۔
دوسرے دن بادشاہ نے دوبارہ اسی وزیر کو بلایا۔ وزیر آیا تو بادشاہ صاحب ہو بہو ویسا ہی ایک بینگن تھالی میں رکھے بیٹھے تھے۔
لیکن اس بار وزیر کی شکل دیکھتے ہیں بینگن کی برائیاں شروع کر دیں۔
وزیر اسی طرح خشوع و خضوع سے ہاں میں ہاں ملانے لگا۔
بادشاہ کو غصہ آ گیا اور گرج کر بولا
"کیسے احمق اور کوڑھ مغز وزیر ہو تم؟ کل میں نے بینگن کی تعریفیں کیں تب بھی تم نے واہ واہ کی اور آج برائیاں کر رہا ہوں تب بھی تم واہ واہ ہی کیے جا رہے ہو؟"
وزیر نے مسکین سی شکل بنائی اور ہاتھ جوڑ کا بولا۔
"حضور! میں آپ کا نوکر ہوں بینگن کا نہیں۔
0 comments:
Post a Comment