Thursday, 13 June 2013

Al Mutakabbir

Posted by Unknown on 05:33 with No comments
المتکبر

(بڑائی کر نے والا)
(عدد: 662)
متکبر وہ ذات ہے جو اپنی ذات کے مقابلہ میں سب کو حقیر سمجھے ۔ عظمت اور بڑائی فقط اپنے نفس کے لیے جا ئز سمجھے۔ دوسروں کو اس نظر سے دیکھے جس طرح بادشاہ اپنے غلاموں کو دیکھا کرتے ہیں اگر یہ حالات سچے طور پر پائے جائیں تو تکبر ایسی ذات کے شایا ن شان ہو گا اور اگر یہ اوصاف نہ پائے جا ئیں اور تکبر پایا جا ئے تو یہ تکبر باطل اور مذموم ہو گا۔(امام غزالیؒ)حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ نے منبر پرفرمایا اے لو گو! متواضع بنو کیوں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے اللہ تعالیٰ کے لیے تواضع اختیار کی اللہ تعالیٰ اس کو سرفراز فرما ئے گا۔ وہ اپنے خیال میں ذلیل ہو لیکن لوگوں کی نظروں میں بہت بڑا ہو گا۔ اور جس نے تکبر کیا اللہ تعالیٰ اسے ذلیل کر دے گا۔ وہ لو گو ں کی نظر وں میں ذلیل اور اپنے خیال میں بڑا ہو گا یہاں تک کہ وہ لو گو ں کے ہا ں کُتے اور خنزیر سے بھی زیادہ ذلیل ہو گا۔ (رواہ البیہقی)ایک حدیث قدسی میں ارشاد فرمایا:۔ ” بڑائی میرا تہبند اور عظمت میری چادر ہے۔ جو شخص اللہ تعالیٰ کی عظمت ، اس کا جلال اس کا رتبہ اور اس کی صحیح معنی میں قدر اورعزت کوپہچا ن لے گا وہ خو د بخود عاجزی و انکساری اختیار کرے گا۔ “انسان کو چاہیے کہ اپنی اصل کو نہ بھولے اور عاجزی وانکساری اختیار کرے کیوں کہ تکبر صرف اللہ تعالیٰ ہی کو زیب دیتا ہے۔

0 comments:

Post a Comment