Wednesday 19 June 2013

Polytheism with Allah

Posted by Unknown on 07:22 with No comments
اللہ کے ساتھ شرک

ايک مرتبہ ايک نہايت ہي حسين و جميل اور پاکباز عورت حضرت بايزيد رحمہ اللہ کي خدمت ميں حاضر ہوئي اور اُن سے شکايت کي کہ ميرا خاوند دوسري شادي کرنا چاھتا ھے - اسليے آپ مجھے ايسا تعويذ ديں يا اس طرح دُ عا مانگيں کہ وہ اپنے اس ارادے سے باز آجائے

حضرت نے فرمايا-"بہن! جب اللہ تعالي نے مرد کو استطاعت ہونے پرچار تک
بيوياں کرنے کي اجازت دي ھے تو پھر ميں کون ہوتا ھوں جو قانون خُداوندي ميں در آؤں اور حکم خُداوندي کي خلاف ورزي کا ذريعہ بنوں "

اس پر وہ خاتون بہت دل برداشتہ ہوئي اور حضرت کي بارگاہ ميں عرض کيا "حضرت! ميں پردہ ميں ھوں اور شريعت اجازت نہيں ديتي کہ ميں آپ پر اپنا چہرہ ظاہر کروں ، اگر شريعت اجازت ديتي اور ميں آپ پر اپنا حسن و جمال ظاہر کرسکتي پھر آپ فيصلہ فرماتے کہ آيا ميرے خاوند کو سوکن لانے کا حق حاصل ھے يا نہيں ؟

يہ جواب سُننا تھا کہ حضرت تڑپ اُٹھے اور بے ہوش ھو گئے - ہوش آنے پر فرمايا -ديکھو! يہ ايک خاتون جس کا حسن و جمال قطعي فاني اور محض عطيہ خداوندي ہے ، اپنے حسن وجمال پر اس قدرنازاں ہے کہ اس پر سوکن
لانا پسند نہيں کرتي اور اپني توہين سمجھتي ھے

تو وہ رب ذوالجلال اور خالق کائنات جو حسن وجمال کا خالق اور ساري کائنات کا خالق ھے کيونکر گوارہ کرسکتا ھے کہ مخلوق کسي کو اسکا شريک ٹہرائے..

0 comments:

Post a Comment