مسلمان بھائی کے عیب
حضرت عبداللہ بن عمر ( رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اکرم (نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم) منبر پر چڑھے اور آپ (نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم) نے بلند آواز سے پکارا اور فرمایا۔۔۔۔
“اے لوگو جو زبان سے اسلام لائے ہو۔۔۔۔ تمہارے دلوں میں ابھی ایمان پوری طرح نہیں اترا ہے۔۔۔ مسلمان بندوں کو ستانے سے۔۔۔۔، شرمندہ کرنے اور ان کے چھپے ہوۓ عیبوں کے پیچھے پڑنے سے باز رہو۔۔۔ کیونکہ اللہ کا قانون ہے کہ جو کوئی اپنے مسلمان بھائی کے عیبوں کے پیچھے پڑے گا ۔۔۔۔اور اسکو رسوا کرنا چاہے گا۔۔۔۔ تو اللہ تعالی اس کے عیوب کے پیچھے پڑے گا۔۔۔۔ اور وہ اسکو ضرور رسوا کرے گا۔۔۔ (اور وہ رسوا ہو کر رہے گا) اگرچہ اپنے گھر کے اندر ہی ہو۔۔۔۔۔۔”
(جامع ترمذی)
“اے لوگو جو زبان سے اسلام لائے ہو۔۔۔۔ تمہارے دلوں میں ابھی ایمان پوری طرح نہیں اترا ہے۔۔۔ مسلمان بندوں کو ستانے سے۔۔۔۔، شرمندہ کرنے اور ان کے چھپے ہوۓ عیبوں کے پیچھے پڑنے سے باز رہو۔۔۔ کیونکہ اللہ کا قانون ہے کہ جو کوئی اپنے مسلمان بھائی کے عیبوں کے پیچھے پڑے گا ۔۔۔۔اور اسکو رسوا کرنا چاہے گا۔۔۔۔ تو اللہ تعالی اس کے عیوب کے پیچھے پڑے گا۔۔۔۔ اور وہ اسکو ضرور رسوا کرے گا۔۔۔ (اور وہ رسوا ہو کر رہے گا) اگرچہ اپنے گھر کے اندر ہی ہو۔۔۔۔۔۔”
(جامع ترمذی)
0 comments:
Post a Comment