Sunday 21 July 2013

Sorrow

Posted by Unknown on 04:35 with No comments
دُکھ
“ اللہ تعالیٰ“ جس کو اپنا آپ یاد دلانا چاہتا ہے۔۔۔۔۔ اسے دُکھ کا الیکٹرک شاک دے کر۔۔۔ اپنی جانب  متوجہ کر لیتا ہے۔۔۔۔ دُکھ کی بھٹی سے نکل کر انسان دوسروں کے لیے نرم پڑ جاتا ہے۔۔۔ پھر اس سے نیک اعمال خود بخود  ۔۔۔ اور بخوشی سرزد ہونے لگتے ہیں ۔۔۔ دُکھ تو روحانیت کی سیڑھی ہے۔۔۔ اس پر صابر و شاکر ہی چڑھ سکتے ہیں۔۔۔۔“
بانو قدسیہ کی کتاب  “ دست بستہ“ سے اقتباس

0 comments:

Post a Comment