Thursday 1 August 2013


ہجرت کا دوسرا سال

دونوں لشکر آمنے سامنے

اب وہ وقت ہے کہ میدان بدر میں حق و باطل کی دونوں صفیں ایک دوسرے کے سامنے کھڑی ہیں۔ قرآن اعلان کر رہا ہے کہ

قَدْکَانَ لَکُمْ اٰيَةٌ فِيْ فِئَتَيْنِ الْتَقَتَاط فِئَةٌ تُقَاتِلُ فِيْ سَبِيْلِ اللّٰهِ وَ اُخْرٰي کَافِرَةٌ۔ (آل عمران)
ترجمہ:۔
جو لوگ باہم لڑے ان میں تمہارے لئے عبرت کا نشان ہے ایک خدا کی راہ میں لڑ رہا تھا اور دوسرا منکر خدا تھا۔

حضور صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم مجاہدین اسلام کی صف بندی سے فارغ ہو کر مجاہدین کی قرارداد کے مطابق اپنے اس چھپر میں تشریف لے گئے جس کو صحابہ کرام نے آپ کی نشست کے لئے بنا رکھا تھا۔ اب اس چھپر کی حفاظت کا سوال بے حد اہم تھا کیونکہ کفار قریش کے حملوں کا اصل نشانہ حضور تاجدار دو عالم صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہی کی ذات تھی کسی کی ہمت نہیں پڑتی تھی کہ اس چھپر کا پہرہ دے لیکن اس موقع پر بھی آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے یار غار حضرت صدیق با وقار رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہی کی قسمت میں یہ سعادت لکھی تھی کہ وہ ننگی تلوار لے کر اس جھونپڑی کے پاس ڈٹے رہے اور حضرت سعد بن معاذ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بھی چند انصاریوں کے ساتھ اس چھپر کے گرد پہرہ دیتے رہے۔

(زُرقانی ج۱ ص۴۱۸)

0 comments:

Post a Comment