Sunday, 3 February 2013

Aye Chaand Yahan Na Nikla Ker....

Posted by Unknown on 07:11 with No comments

بے نام سے سپنے دِکھلا کر
اے دل ہر جا نہ پِھسلا کر
یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

نہ ڈرتے ہیں نہ نادِم ہیں
ہاں کہنے کو وہ خادِم ہیں
یہاں اُلٹی گنگا بہتی ہے
اس دیس میں اندھے حاکِم ہیں

یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

یہاں راقِم سارے لکھتے ہیں
قوانین یہاں نہ ٹکِتے ہیں
ہیں یہاں پر کاروبار بہت
اس دیس میں گُردے بکتے ہیں

یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

یہاں ڈالر ڈالر ہوتی ہے
اور GDP کسوٹی ہے
کچھ لوگ ہیں عالیشان بہت
اور کچھ کا مقصد روٹی ہے

یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

اُمّید کو لے کر پڑھتے ہیں
پھر ڈِگری لے کر پِھرتے ہیں
جب جاب نہ ان کو ملتی ہے
پھر خُود کش حملے کرتے ہیں

یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
اے چاند یہاں نہ نکلا کر

وہ کہتے ہیں سب اچّھا ہے
اور فوج کا راج ہی سچّا ہے
کھوتا گاڑی والا کیوں مانے
جب بھُوکا اس کا بچّہ ہے

یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا
 اے چاند یہاں نہ نکلا کر

0 comments:

Post a Comment