Tuesday, 5 February 2013

محمد منیر پاکستان نمبر 3 اور عمومی یو فون کے ٹور ٹیم رکن نے حال ہی میں ایشیائی سفر کے لئے کوالیفائی کیا۔ یہ کیو سکول کے زریعے ایشیائی ٹور کے لیے کوالیفائی کرنے والا خاص کھلاڑی ہے۔ ماضی میں،اس نے ایشیائی ٹور کے چند دوروں میں حصہ لیا جس میں مینر اور شبیر اقبال کو پاکستان کی نمائندگی کرنے کی دعوت دی گئی۔ شبیر اقبال جو پاکستان میں مسلسل دوسرے سال ایک بڑی تعداد کے لئے نمبر 1 سلاٹ پر ہیں،پرومسنگ یوفون سکواڈ کے بھی ایک رکن ہیں۔ صرف ایک پاکستانی کو یورپین ٹور میں حصہ لینے کے قابل بنانے کے لیے منیر نے حال ہی میں منعقد دبئی کلاسیکی گالف ٹورنامنٹ میں شرکت کی۔ اسکی کارکردگی پچھلے سال مینا (ایم-ای-این-اے) ٹور میں تسلیم کی گئی۔ اس نے ٹور میں حصہ لینے والے سب کھلاڑیوں میں سب سے اہم اور ممتاز کارکردگی دکھائی۔ اور راس الخیمہ کلاسک میں فخریہ فاتح تھا۔ مینا (ایم-ای-این-اے) ٹور میں اسکا نمبر بین الاقوامی کھلاڑیوں میں چوتھے نمبر پر تھا یہ پاکستان کے لیے ایک اہم اعزاز ہے۔ منیر نے کہا کہ، یہ واقعی ایک عظیم کامیابی ہے اور میں پاکستان کو تیزی سے ترقی کرتے ہوئے بین الاقوامی گالف کے نقشے پر لانے کا انتظار کر رہا ہوں۔ میں پاکستان میں گالف کے کھیل کی مسلسل حمایت کرنے پر یوفون کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان کا ترقیاتی پروگرام کھیلوں کی ترقی اور پیشہ ورانہ بنانے کے لیے مدد میں یقینی ہے۔
 پاکستان کے محمد منیر نے سب سے پہلے تاریخ میں اپنا نام بنایا جب اس کی کوشش کی وجہ سے 2009 میں اومیگا مشن ہلز ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کی گئی۔ یہ اس کا بین الاقوامی سرکٹ میں پہلا قدم تھا۔ 38 کی عمر میں بھی وہ پاکستان گالف کے لیے ایک پرومسنگ پراسپیکٹ ہے۔ یہ کھیل ہاکی اور کرکٹ کی طرح زیادہ مقبول تو نہیں لیکن منیر کو امید ہے کہ کھلاڑی کھیل میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے لوگوں کی توجہ کے مرکز کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
اس بات کا ذکر کرنا مناسب ہو گا کہ دنیا بھر سے کیو سکول کے لیے 761 گالفرز نے ایشین ٹور کے لیے خود کو رجسٹر کروایا۔ جس میں سے صرف ٹاپ 41 کھلاڑیوں نے ایشین ٹور کیا۔
منیر کے لیے 2012 کا سال بہت اچھا گزرا جس میں منیر کو پریزیڈنٹ گولڈ میڈل دیا گیا اور اس کو امید ہے کہ انٹرنیشنل سرکٹ میں اس کی موجودہ حیثیت برقرار رہے گی۔
Read it in English 

0 comments:

Post a Comment