Tuesday, 5 February 2013

Backbiting

Posted by Unknown on 04:48 with No comments
                           غیبت

ایک تابعی جن کا نام ربعی رحمتہ اللہ علیہ ہے وہ اپنا واقعہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں ایک مجلس میں پہنچا۔ میں نے دیکھا کہ لوگ بیٹھے باتیں کر رہے ہیں۔ میں بھی اس مجلس میں بیٹھ گیا، اب باتوں کے دوران کسی کی غیبت شروع ہو گئی، مجھے یہ بات بری لگی کہ ہم یہاں مجلس میں بیٹھ کر کسی کی غیبت کریں، چنانچہ میں اس مجلس سے اٹھ کر چلا گیا، اس لیے کہ اگر کسی مجلس میں غیبت ہو رہی ہو تو آدمی کو چاہیے کہ اس کو روکے اور اگر روکنے کی طاقت نہ ہو تو کم از کم اس گفتگو میں شریک نہ ہو بلکہ اٹھ کر چلا جائے۔ چنانچہ میں اٹھ کر چلا گیا، تھوڑی دیر بعد خیال آیا کہ اب مجلس میں غیبت کا موضوع ختم ہو گیا ہو گا، اس لیے دوبارہ مجلس میں ان کے ساتھ بیٹھ گیا۔ اب تھوڑی دیر ادھر ادھر کی باتیں ہوئیں لیکن تھوڑی دیر کے بعد پھر غیبت شروع ہوگئی لیکن اب میری ہمت کمزور پڑ گئی اور میں اس مجلس سے نہ اٹھ سکا اور جو غیبت وہ لوگ کرتے رہے میں اسے سنتا رہا، پھر میں نے بھی غیبت کے ایک دو جملے کہہ دیئے۔
جب میں اس مجلس سے گھر آیا اور رات کو سویا تو خواب میں ایک انتہائی سیاہ فام آدمی کو دیکھا جو ایک بڑے طشت میں میرے پاس گوشت لے کر آیا، جب میں نے غور سے دیکھا تو معلوم ہوا کہ وہ خنزیر کا گوشت ہے اور وہ سیاہ فام آدمی مجھ سے کہہ رہا ہے کہ خزیر کا گوشت کھاﺅ، میں نے کہا میں مسلمان ہوں خنزیز کا گوشت کیسے کھاﺅں؟ اس نے کہا یہ تمہیں کھانا پڑے گا۔ پھر زبردستی اس گوشت کے ٹکڑے میرے منہ میں ٹھونسنے لگا۔ اب میں منع کرتا جاتا ہوں اور وہ ٹھونستا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ مجھے متلی اور قے آنے لگی مگر وہ ٹھونستا جا رہا تھا، پھر اسی شدید اذیت کی حالت میں میری آنکھ کھل گئی۔ جب بیدار ہونے کے بعد میں نے کھانے کے وقت کھانا کھایا تو خواب میں جو خنزیر کے گوشت کا بدبودار ذائقہ تھا، وہ ذائقہ مجھے اپنے کھانے میں محسوس ہوا اور تیس دن تک میرا یہ حال رہا۔ جس وقت بھی میں کھانا کھاتا تو ہر کھانے میں اس خنزیر کے گوشت کا بدترین ذائقہ میرے کھانے میں شامل ہو جاتا اور اس واقعہ سے اللہ تعالیٰ نے اس پر متنبہ فرمایا کہ ذرا سی دیر میں نے مجلس میں غیبت کی تھی لیکن اس کا برا ذائقہ میں تیس دن تک محسوس کرتا رہا۔ اس کے بعد اللہ سے یہ وعدہ کرلیا کہ کبھی نہ تو کسی کی غیبت کروں گا اور نہ سنوں گا
ہم لوگ سارا دن بے دھڑک ہو کر لوگوں کی غیبت کرتے ہیں اور کچھ پرواہ نہیں کرتے نہ ہی اسے گناہ سمجھتے ہیں حالانکہ غیبت بھی گناہ کبیرہ ہے ، اور اللہ سے توبہ کے ساتھ ساتھ اس سے بھی معافی مانگنے کا حکم ہے جس کی غیبت کی گئی ہو

0 comments:

Post a Comment