تاریخ کے دریچے
ایک شخص نے امام سے عرض کی کہ
میں نے کچھ روپے ایک جگہ چھپا کر رکھ دیئے تھے، اب وہ جگہ مجھے یاد نہیں
آتی میں کیا کروں؟ امام نے کہا کے یہ کوئی فقہ کا مسلہ تو ہے نہیں جو تم
مجھ سے پوچھنے آئے ہو. جب اس شخص نے زیادہ اسرار کیا تو کہا کے آج تمام رات
تم نماز پرہو.
اس نے رات کو نماز پڑھنا شروع ہی کیا تھا کے اسے یاد آ گیا کے اسنے روپے کہاں رکھے تھے.صبح کو وہ ڈورا ہوا آیا اور امام کو تمام واقعہ سنایا. امام نے فرمایا ہاں شیطان کیسے برداشت کرتا کے تم ساری رات نماز پڑھتے رہو، پھر بھی تمہیں چاہیے تھا کے ساری رات نماز پڑھتے رہتے.
[ تاریخ کے دریچوں سے اقتباس: تصنیف حضرت مفتی رفیع عثمانی ]
اس نے رات کو نماز پڑھنا شروع ہی کیا تھا کے اسے یاد آ گیا کے اسنے روپے کہاں رکھے تھے.صبح کو وہ ڈورا ہوا آیا اور امام کو تمام واقعہ سنایا. امام نے فرمایا ہاں شیطان کیسے برداشت کرتا کے تم ساری رات نماز پڑھتے رہو، پھر بھی تمہیں چاہیے تھا کے ساری رات نماز پڑھتے رہتے.
[ تاریخ کے دریچوں سے اقتباس: تصنیف حضرت مفتی رفیع عثمانی ]
0 comments:
Post a Comment