Wednesday 6 February 2013


درود تنجینا سے مراد وہ درود شریف ہے جسے پڑھنے سے ہر مشکل مہم آسان ہو جاتی ہے۔ علامہ فاکہانی نے قمر منیر میں ایک بزرگ شیخ موسٰی کا واقعہ بیان کیا ہے کہ انہوں نے بتایا کہ ہم ایک قافلے کے ساتھ ایک بحری جہاز میں سفر کر رہے تھے کہ جہاز طوفان کی زد میں آ گیا۔ یہ طوفان قہرِ خداوندی بن کر جہاز کو ہلانے لگا۔ ہم لوگ یقین کر بیٹھے کہ جہاز ڈوبنے والا ہے اور ہم مر جائیں گے کیونکہ ملاحوں نے بھی یہ سمجھ لیا تھا کہ اتنے تند و تیز طوفان سے کوئی قسمت والا جہاز ہی بچ سکتا ہے۔
شیخ فرماتے ہیں کہ اس علام افراتفری میں مجھ پر نیند کا غلبہ ہو گیا چند لمحے غنودگی طاری ہوئی میں نے دیکھا کہ سرکارِ دو عالم حضور صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور مجھے حکم دیا کہ تم اور تمہارے ساتھی یہ درود شریف ہزار بار پڑھو۔ میں بیدار ہوا۔ اپنے دوستوں کو جمع کیا اور وضو کر کے درود شریف پڑھنا شروع کر دیا۔ ابھی تین سو بار ہی پڑھا تھا کہ طوفان کا زور کم ہونے لگا۔ آہستہ آہستہ طوفان رُک گیا اور تھوڑے ہی وقت میں آسمان صاف ہو گیا اور سمندر کی سطح پُر امن ہو گئی۔ اس درود پاک کی برکت سے تمام جہاز والوں کو نجات مل گئی۔
اس درود پاک کا نام درود تنجی یا تنجینا رکھا گیا۔ جناب غوث الاعظم نے فرمایا کہ ایک شخص نہایت مشکل میں پھنس گیا۔ اسنے باوضو اور معطر ہو کر یہ درود پڑھنا شروع کیا تو مشکل حل ہو گئی۔ جو شخص اس درود پاک کو ادب و احترام سے قبلہ رو ہو کر ہر روز تین سو بار پڑھے گا اللہ کے فضل سے اس کی سخت سے سخت مشکل حل ہو جائے گی۔
شرح دلائل الخیرات کے مؤلف نے لکھا ہے کہ جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کا شوق ہو وہ خالص نیت سے یہ درود پڑھے اور بعد نماز عشاء ایک ہزار بار پورا کرے اور بستر کو معطر کر کے باوضو ہی سو جائے انشاءاللہ 40 روز کے اندر اندر ہی زیارت رسول صلی اللہ علیہ وسلم نصیب ہو گی۔ اور اللہ کرم کرے تو ہو سکتا ہے ایک ہفتے کے اندر اندر ہی زیارت نصیب ہو جائے۔
ایک بزرگ کا کہنا ہے کہ جو شخص اس درود پاک کو صبح و شام دس دس بار پڑھے تو اللہ تعالٰی اس سے راضی ہو جائے گا اور اللہ کے قہر سے نجات ملے گی۔ اللہ اسے برائیوں سے محفوظ رکھے گا۔ اسکے غم مٹ جائیں گے۔
 اس درود پاک کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ جو شخص بیماری سے تنگ آ کر طبیبوں اور ڈاکٹروں سے مایوس ہو گیا ہو اسے چاہیئے کہ اس درود پاک کو کثرت سے پڑھے انشاءاللہ بیماری کی تکلیف سے نجات ملے گی۔

2 comments: