Sunday, 3 February 2013

                  دنیا بھی تبا ہ اور آخرت بھی تبا ہ

یہ ایک ما ں بیٹے کی کہا نی ہے ۔ایک ماں اور اُس کا بیٹا ایک گھر میں رہتے تھے ۔ ماں اپنے بیٹے کو دیکھ کر خو ش ہو تی اور بیٹا ما ں کو دیکھ کر خوش ہو تا ۔ بیٹا جب جوانی کو پہنچا تو ما ں نے اُس کی شا دی کر دی ۔ شادی کے وقت ان کے خوشحالی کے دن تھے لیکن بعد میں گھر کی حالت بدلتی گئی۔ لڑائی، جھگڑے کی باتیں وغیرہ شرو ع ہو نے لگیں ۔ بیٹا جب گھر آتا تو اُس کی بیوی اس کے سامنے اپنی فریا د رکھتی اور کہتی کہ تمہاری ماں میرے ساتھ زیا دتی کر تی ہے ، مجھے طعنے دیتی ہے ۔ نوبت یہا ں تک آن پڑی کہ ایک ہی گھر میں ما ں بیٹے کی جدائی ہو گئی ۔ ما ں نے کہا کہ بیٹا اگر تمہا را فائدہ اس میں ہے تو مجھے الگ کر دو۔بیٹا ما ں سے الگ ہو گیا کچھ دنو ں کے بعد بیوی نے پھر بہا نہ بنا کر شو ہر کے سامنے فریا د کی کہ اب بھی تیری ماں مجھ سے لڑائی کر تی ہے ۔ بیو ی نے کہا کہ اپنی ما ں کو فلاں جنگل میں لے جائو اور میری جان اس سے بچائو ۔ بیٹے نے پھر اپنی ما ں کے سامنے فریا د کی ۔ ما ں نے کہا کہ بیٹا اگر تمہارا گھر اس سے آبا درہتاہے تو ٹھیک ہے مجھے جنگل میں لے جائو۔ میرا اللہ ہی میرا مالک ہے ۔ بیٹے نے اپنی ما ں کو جنگل کی طرف روانہ کیا ۔ کسی نے سچ کہا ہے کہ عورت کے کئی رو پ ہوتے ہیں۔ کچھ عرصہ بعد بیوی نے چال چلی کہ تم جب گھر میں آتے ہو تو پہلے اپنی ما ں سے ملتے ہو اور جو چیز تم لا تے ہو اُسے ما ں کے ہا ں چھوڑ آتے ہو اور خالی ہا تھ گھر آتے ہو۔شوہر نے کہا کہ اب کیا کرو ں؟ بیو ی نے کہا کہ یہ خنجر لے جائو اور اپنی ما ں کا جگر ، دل وغیرہ نکال کر میرے پا س لے آئو تب میں آپ کے ہا ں رہو نگی ورنہ میں اپنی ماں کے ہا ں چلی جا ئو ں گی ۔ اس کے بعد وہ پھر اپنی ما ں کے پا س چلا گیا۔ وہاں پہنچا تو اپنی ما ں کو ویران جنگل میںآواز دی کہ اے میری ما ں آپ کہا ں ہو ؟ تیرا بیٹا تجھ سے کچھ کہنے آیا ہے۔ بوڑھی ما ں نے آواز دی کہ اے میرے بیٹے ذرا صبر کر تا کہ میں اپنے آپ کو پتوں سے ڈھا نپ لوں۔ اس لیے کہ میرے کپڑے پھٹے ہوئے ہیں ، میں نہیں چا ہتی کہ تمہا رے دل میں میرے خلا ف کوئی شک پید اہو جائے ۔ ما ں نے جوا ب دیا کہ بیٹا اب کس غر ض سے آئے ہو ۔ بیٹے نے جوا ب دیا کہ ما ں میری بیوی نے ایک اور شرط رکھی ہے ، وہ آپ کا دل اور جگر مانگتی ہے ۔
ماں نے جوا ب دیا کہ اگر تمہا را گھر اُجڑنے سے بچتا ہے تو یہ کام بھی کر لو ۔ بیٹے نے ماں کو زمین پرلٹا لیا اور خنجر سے اپنی ما ںکا دل اور جگر نکال کر اپنی بیوی کی طر ف روانہ ہو گیا۔ جب گھر پہنچا تو گھر کی دہلیز پر ٹھوکر لگی۔ اُسی وقت اللہ تعالیٰ کی قدرت سے ، ما ں کے دل سے یک دم آواز آتی ہے کہ بیٹا آہستہ !تمہیں چوٹ تو نہیں لگی۔ بیوی کے سامنے اپنی ما ں کا دل اور جگر رکھا تو بیوی کہنے لگی کہ اے ظالم ! تم نے اپنی ماں کے ساتھ ایسا سلوک کیا جو ناقابل برداشت ہے ۔ میں تمہارے ساتھ ایک پل بھی نہ رہو ں گی۔ ایسے شخص کا کیا انجام ہو گا ، دنیا بھی تبا ہ اور آخرت بھی تبا ہ ۔

0 comments:

Post a Comment